سانحہ جعفر ایکسپریس کے بعد انتظامیہ نے بلوچستان یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کر دیا.اس حوالے سے رجسٹرار بلوچستان یونیورسٹی نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق جامعہ بلوچستان سمیت تمام کیمپسز کو اپنی تعلیمی سرگرمیاں آن لائن کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔جامعہ بلوچستان کی انتطامیہ کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کو تمام ڈیٹا آن لائن شفٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے.

ڈین اور ڈائریکٹرز رجسٹرار آفس کو ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔نوٹیفکیشن میں یونیورسٹی کے عملے کو معمول کے مطابق اپنے دفاتر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا  اور مسافروں کو یرغمال بنالیا گیا تھا. جس کے بعد فورسز نے 36 گھنٹے کے آپریشن کے بعد یرغمال مسافروں کو بازیاب کروالیا تھا اور تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا. تاہم اس آپریشن کے شروع ہونے سے قبل حملہ آوروں کی جانب سے کئی مسافروں اور ٹرین میں سوار سرکاری اہلکاروں کو بھی شہید کیا گیا تھا۔اس حملے کے بعد وفاقی حکومت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان میں دہشتگردی ختم کرنے کا اعلان کیا. وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ کا دورہ کیا اور واضح کیا کہ بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کی اجائے گا. اس کے لیے صوبوں سے وسائل نہیں لیں گے. فورسز کو ہر طرح کے وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے متنازع منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ پیپلزپارٹی سے بات چیت کرکے مسئلے کا حل نکالا جائے، ہم وسائل کی منصفانہ تقسیم پر یقین رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے لیکن انہیں ذمہ داری سے بات کرنی چاہیے، کیوں کہ وہ وفاق کا حصہ ہے اور آئینی عہدوں پر موجود ہے۔

انہوں نے کہاکہ 1991 میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ پانی کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، تمام مسائل پر ٹیبل پر بیٹھ کر حل ہو سکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اکائیوں کی مضبوطی وفاق کی مضبوطی ہے۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے پر پیپلزپارٹی سامنے آگئی ہے، اور اعلان کیا ہے کہ ہم کسی صورت دریائے سندھ سے کینالز نہیں نکالنے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وفاقی حکومت نہروں کے منصوبے پر کام کرسکے، وزیراعلیٰ سندھ

گزشتہ روز حیدر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہاکہ اگر نہروں کے متنازع منصوبے پر نظرثانی نہ کی گئی تو ہم مرکز میں مسلم لیگ ن کے ساتھ نہیں چل سکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ارسا ایکٹ بلاول بھٹو پیپلزپارٹی تحفظات دریائے سندھ شہباز شریف متنازع کینالز منصوبہ مسلم لیگ ن معاہدہ نواز شریف ہدایت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی سہولیات سے محروم اسکولوں کو فوقیت دینے کی ہدایت
  • سندھ بار کونسل کا آج سے غیر معینہ مدت کیلئے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی
  • متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • ہفتے کی چھٹی منسوخ کرنے کا اعلان
  • عمران خان جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کیلئے بات کریں گے، اعظم سواتی