دہشتگردی کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی اجلاس آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تفصیلی دی اور ملک کی سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے. اجلاس اِن کیمرہ ہو رہا ہے .جس میں سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جا رہی ہے۔ اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی کمیٹی کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔دہشت گردی سے متعلق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی اور سیکیورٹی رہنما شریک ہیں، عسکری قیادت کی جانب سے ملک کی سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی جا رہی ہے۔اجلاس میں وزیراعظم، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او، سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیر خزانہ، وزیراعلیٰ کے پی، گورنر پنجاب، وزیر دفاع اور دیگر شریک ہیں۔ذرائع نے کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی بیرون ملک ہونے کے باعث قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے، محسن نقوی آج شام وطن واپس پہنچیں گے۔اجلاس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد کردہ نمائندگان شرکت کر رہے ہیں.

متعلقہ اراکین کابینہ بھی اس اجلاس میں شریک ہیں۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ڈی جی ملٹری آپریشنز نے کمیٹی  شرکاء کو بریفنگ دی۔آرمی چیف نے 50 منٹ تک گفتگو کی اور ملک کی سیکیورٹی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز کی کارروائیوں ، کامیابیوں اور حکمت عملی کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیا۔اجلاس میں ڈی جی ملٹری آپریشنز نے 30 منٹ تک بریفنگ دی، آرمی چیف کی شرکاء کو بریفنگ کے بعد 15منٹ کا وقفہ کردیا گیا۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے صوبہ خیبرپختونخوا کی داخلی و خارجی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے بھی خطاب کیا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کمیٹی سے خطاب کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی ایڈوائس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا تھا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی پارلیمانی کمیٹی بریفنگ دی اجلاس میں آرمی چیف ملک کی

پڑھیں:

فتنہ الہندستان کا بزدلانہ وار، بلوچستان پھر انسانیت سوز دہشتگردی کا شکار

—فائل فوٹو

فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے معصوم بچوں کو نشانہ بنادیا۔ 

سویلین آبادی پر حملے میں 4  بچے زخمی ہو گئے۔ یہ کارروائی ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن تباہ کرنے کی ایک کڑی قرار دی جا رہی ہے۔

سکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔ 

امریکا نے کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشتگرد گروپ قرار دے دیا

محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ اس فیصلے سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کا ایجنڈا بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف وحراس کی فضا قائم کرنا ہے، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز کا یہ بھی کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فتنہ الہندوستان کا بزدلانہ وار، بلوچستان پھر انسانیت سوز دہشتگردی کا شکار
  • فتنہ الہندستان کا بزدلانہ وار، بلوچستان پھر انسانیت سوز دہشتگردی کا شکار
  • میئر سکھر کی زیر صدارت بلدیہ اعلیٰ کا 11واں عام اجلاس
  • بلوچستان، امن و امان کی صورتحال پر پولیس کا اعلیٰ سطحی اجلاس
  • اسمبلی اراکین کیلئے پالیسی لائن پر پی ٹی آئی کی 23 رکنی سیاسی کمیٹی تشکیل
  • بھارت ریاستی پشت پناہی میں پاکستان کے خلاف دہشتگردی کر رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • دہشتگرد افغان سرزمین پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، عاصم افتخار
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے،پاکستان
  • دہشت گرد افغان سرزمین پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، عاصم افتخار
  • بیانیوں کی جنگ: جب سیاست قومی سلامتی بن جائے