عیدالفطر پر نئے کرنسی نوٹ کہاں سے ملینگے، اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کمرشل بینکوں کو عوام کیلئے نئے کرنسی نوٹوں کی فراہمی جاری ہے، اسٹیٹ بینک، بینکوں کے وسیع، ملک گیر برانچ نیٹ ورک کے ذریعے عوام کی نئے بینک نوٹوں تک رسائی کو آسان بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عیدالفطر پر نئے کرنسی نوٹوں کے حوالے سے بیان جاری کر دیا۔ اسٹیٹ بینک نے اپنے بیان میں کہا کہ کمرشل بینکوں کو عوام کیلئے نئے کرنسی نوٹوں کی فراہمی جاری ہے، اسٹیٹ بینک، بینکوں کے وسیع، ملک گیر برانچ نیٹ ورک کے ذریعے عوام کی نئے بینک نوٹوں تک رسائی کو آسان بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ رواں سال ماہِ رمضان کے دوران اب تک کمرشل بینکوں کی 17000 برانچوں کو تمام مالیتوں میں 27 ارب روپے کے نئے بینک نوٹ فراہم کیے گئے ہیں۔ بینکوں کا اے ٹی ایم نیٹ ورک مذہبی تہوار کے موقع پر عوام کو بلاتعطل معیاری اور صاف ستھرے بینک نوٹ جاری کرے گا، تاکہ عوام کو نئے بینک نوٹوں کی باآسانی اور مؤثر فراہمی ہو، اس کیلئے کیش مانیٹرنگ ٹیمیں بھی تعینات کی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کی شاخیں عوام کو عید کیلئے نئے کرنسی نوٹ فراہم کریں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹ کمرشل بینکوں نئے بینک نوٹ عوام کی
پڑھیں:
عیدالاضحی پر کانگو اور ہیٹ اسٹروک کی روک تھام کیلئے ایڈوائزری جاری
عیدالاضحی پر کانگو اور ہیٹ اسٹروک کی روک تھام کیلئے ایڈوائزری جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )عیدالاضحی کے قریب آنے اور ملک کے جنوبی حصوں میں ہیٹ ویو کے اثرات کے پیش نظر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)نے کریمین کانگو ہیمرجک فیور اور ہیٹ اسٹروک کی روک تھام کیلئے ایڈوائزری جاری کردی۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی ایڈوائزری میں چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کے محکمہ صحت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز کے مطابق ضروری انتظامات کریں اور حفاظتی اقدامات کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کریں۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ وائرس شدید وائرل ہیمرجک بخار کا سبب بنتا ہے، جس میں اموات کی شرح 10 سے 40 فیصد کے درمیان ہے۔
سی سی ایچ ایف کے کیسز 1976 میں رپورٹ ہونیوالے پہلے کیس کے بعد سے پاکستان میں وقفے وقفے سے سامنے آتے رہے ہیں، جس میں بلوچستان سرحد پار جانوروں کی نقل و حرکت کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔یہ وائرس انسانوں میں گوشت کے کاٹنے یا جانور ذبح کرنے کے دوران یا اس کے فورا بعد متاثرہ جانوروں کے خون یا ٹشوز کے ساتھ رابطے کے ذریعے منتقل ہوتا ہے، انسان سے انسان میں منتقلی متعدی خون، رطوبتوں، یا جسم کے سیال کے ساتھ رابطے کے ذریعے بھی ہوسکتی ہے۔