دعوت ملنے کے باوجود اجلاس میں کون کون شریک نہ ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی شریک نہیں ہوئے۔
ذرائع کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے 14 اراکین کو دعوت نامے جاری کیے گئے تھے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سمیت کوئی رکن شریک نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رکنِ قومی اسمبلی بشیر خان ایوان میں پہنچے تھے۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کو بھی اس قسم کی میٹنگ میں بلایا جائے، بانیٔ پی ٹی آئی کے بغیر کسی میٹنگ کی اہمیت نہیں ہو گی۔
بشیرخان کچھ دیر ایوان میں رکنے کے بعد واپس چلے گئے تھے۔
یاد رہے کہ اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کو بھی اس قسم کی میٹنگ میں بلایا جائے، بانیٔ پی ٹی آئی کے بغیر کسی میٹنگ کی اہمیت نہیں ہو گی۔
محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کے لیے طلب میٹنگ میں ہر سیاسی جماعت کے نمائندوں کو بلایا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کی میٹنگز میں جماعتِ اسلامی کے نمائندے بھی شریک ہونے چاہئیں۔
دوسری جانب مجلسِ وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو آن بورڈ لیے بغیر جو بھی فیصلے ہوئے وہ عوامی فیصلے نہیں ہوں گے، عوام ان فیصلوں کو قبول نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے کی میٹنگ
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، شرجیل میمن
سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں سے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کئے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے، قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، مجموعی طور پر 17 ہزار 980 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئیں، قوانین کی خلاف ورزی پر 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں، 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کر کے مخصوص شرائط پر چھوڑا گیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں سے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کئے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے، قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کارروائیاں بلا تفریق جاری ہیں، یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں اور غیر قانونی اقدمات سے گریز کریں۔