مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کا عدالت کے روبرو اعترافِ جرم کی خواہش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان نے کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں اعترافِ جرم کرنے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 24 مارچ تک توسیع کر دی۔
عدالت نے صحافی پر حملے کے مقدمے میں بھی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 24 مارچ تک توسیع کر دی۔
وکیلِ صفائی کی استدعا پر ملزم کے والدین کو کمرۂ عدالت میں داخلے کی اجازت دی گئی۔
کراچی سائبر کرائم کراچی کی تحقیقاتی ٹیم جو مصطفی.
دورانِ سماعت ملزم کے والد نے کمرۂ عدالت میں شور شرابہ کیا جس پر پولیس اہلکار ملزم کے والد کو کھینچ کر باہر لے گئے۔
کیس پر عدالتی کارروائی کے دوران ملزم ارمغان نے والد کی جانب سے دیے گئے نئے وکیل کو ماننے سے انکار کر دیا۔
ملزم ارمغان نے اپنے والد سے ملاقات کرنے سے بھی انکار کر دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
بعد ازاں ملزم ارمغان کے وکیل طاہر الرحمٰن تنولی نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ملزم ارمغان نے عدالت کے روبرو اعترافِ جرم کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عدالت نے ملزم ارمغان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اعترافِ جرم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عدالت میں کراچی کی عدالت نے قتل کیس
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
مصطفی کمال(آئی پی ایس )وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواں گا۔انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔