ماڑی انرجیز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دریافت سے ابتدائی طور پر یومیہ 2 کروڑ 4 لاکھ مکعب فٹ گیس اور تیل کے ذخائر میں یومیہ 117 بیرل خام تیل حاصل ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان اور اٹک سے تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ماڑی انرجیز لمیٹڈ نے شمالی وزیرستان سے تیل اور گیس کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔ ماڑی انرجیز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دریافت سے ابتدائی طور پر یومیہ 2 کروڑ 4 لاکھ مکعب فٹ گیس اور تیل کے ذخائر میں یومیہ 117 بیرل خام تیل حاصل ہوگا۔ دوسری جانب سوغری نارتھ-1 کنویں اٹک سے بھی گیس اور کنڈینسیٹ آئل کے ذخائر  دریافت کیے گئے ہں۔ او جی ڈی سی ایل کے ترجمان کے مطابق سوغری نارتھ-1 کنویں کی کھدائی 21 مئی 2024ء کو شروع ہوئی تھی جبکہ کنویں کی 4942 میٹرکھدائی پرنئی دریافت ملی۔

ترجمان او جی ڈی سی ایل کا بتانا ہے کہ سوغری نارتھ-1 کنویں سے ابتداء میں یومیہ 1 کروڑ 39 لاکھ مکعب فٹ گیس اور یومیہ 430 بیرل خام تیل حاصل ہوگا۔ او جی ڈی سی ایل کے ترجمان کے مطابق سوغری ایکسپلوریشن لائسنس میں او جی ڈی سی ایل کاورکنگ انٹرسٹ 100 فیصد ہے، نئی دریافت گیس، خام تیل او جی ڈی سی ایل کے ہائیڈروکاربن ذخائر بڑھائے گا اور توانائی کا بحران کم ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: او جی ڈی سی ایل کے مطابق گیس اور خام تیل تیل او

پڑھیں:

سائنسدانوں کا ایک نیا رنگ دریافت کرنے کا دعویٰ

سائنس دانوں نے ایک نیا رنگ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو اس سے قبل کسی انسان نے نہیں دیکھا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق محققین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ریٹینا میں مخصوص خلیات متحرک کرکے نیلے اور سبز رنگ کا مشاہدہ کیا جسے سائنس دانوں نے ’اولو‘ کا نام دیا جب کہ کچھ ماہرین کا کہنا تھا کہ نئے رنگ کی موجودگی پر مزید بحث ہو سکتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر اور سائنسی جریدے میں شائع اس تحقیق کے شریک مصنف نے پیش رفت کو ’قابل ذکر‘ قرار دیا اور اس خیال کا اظہار کیا کہ نتائج کی بنیاد پر ممکنہ طور پر کلر بلائنڈنس پر مزید تحقیق کی جاسکتی ہے۔

نئے رنگ کی دریافت کے تجربے میں حصہ لینے والے 5 افراد میں شامل پروفیسر این جی نے  کہا کہ ’اولو کسی بھی رنگ سے زیادہ بھرا ہوا ہے جسے آپ حقیقی دنیا میں دیکھ سکتے ہیں‘۔

ٹیم کے تجربے کے دوران محققین نے ہر شرکا کی ایک آنکھ کی پتلی میں لیزر بیم چمکائی، اس مطالعے میں 5 افراد شامل تھے جن میں سے چار مرد اور ایک خاتون تھیں۔

تحقیقی مقالے کے مطابق شرکا نے نئے رنگ کو او زیڈ نامی ڈیوائس میں دیکھا جو شیشے، لیزر اور آپٹیکل ڈیوائسز پر مشتمل ہے، اس سے قبل اس آلے کو یو سی برکلے اور واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ڈیزائن کیا اور اس مطالعہ میں استعمال کے لیے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا۔

ریٹینا آنکھ کے پیچھے ٹشو کی ایک ہلکی حساس پرت ہے جو بصری معلومات کو وصول اور پروسیس کرتی ہے، یہ روشنی کو برقی سگنل میں تبدیل کرتی ہے ، جو پھر بصری اعصاب کے ذریعے دماغ میں منتقل ہوتی ہے ، جس سے ہمیں دیکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔

ریٹینا کون خلیات پر مشتمل ہوتا ہے، یہ خلیات رنگ کو سمجھنے کا کام کرتے ہیں، آنکھ میں 3 اقسام ایس ، ایل اور ایم کے کون خلیات ہوتے ہیں، اور ہر ایک بالترتیب نیلے ، سرخ اور سبز کے مختلف ویو لینتھ کے لیے حساس ہوتا ہے۔

تحقیقی مقالے کے مطابق نارمل ویژن میں کوئی بھی روشنی جو ایم کون سیل کو متحرک کرتی ہے اسے اس کے پڑوسی ایل اور / یا ایس کونز کو بھی متحرک کرنا چاہیے کیونکہ اس کا فنکشن ان کے ساتھ مل جاتا ہے۔

تاہم اس تحقیق میں بی بی سی نے اخبار کے حوالے سے بتایا  کہ لیزر نے صرف ایم کونز کو متحرک کیا جو اصولی طور پر دماغ کو رنگین سگنل بھیجے گا جو قدرتی بصارت میں کبھی نہیں ہوتا، اس کا مطلب ہے ’اولو‘ کو حقیقی دنیا میں کسی شخص کی ننگی آنکھوں سے مخصوص محرک کی مدد کے بغیر نہیں دیکھا جاسکتا۔

تجربے کے دوران دیکھے گئے رنگ کی تصدیق کرنے کے لیے ہرفرد نے کنٹرول ایبل کلر ڈائل کو ایڈجسٹ کیا اور ’اولو‘ کا مشاہدہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں ؛6 خوارج جہنم واصل
  • جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
  • راولپنڈی میں چالیس سالہ شخص کو قتل کرکے لاش کنویں میں پھینک دی گئی
  • سکیورٹی خدشات پر شمالی وزیرستان میں کرفیو نافذ 
  • شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی کرفیو نافذ
  • شمالی وزیرستان: سکیورٹی خطرات کے باعث دوسرے روز بھی کرفیو نافذ
  • سائنسدانوں کا ایک نیا رنگ دریافت کرنے کا دعویٰ
  • شمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ کردیا گیا
  • شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ
  • یمن میں امریکہ کی برباد ہوتی حیثیت