فی الحال عائزہ کیساتھ ہوں، 4 شادیوں سے متعلق دانش تیمور کے بیان پر تہلکہ مچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اداکار دانش تیمور کا چار شادیوں سے متعلق حالیہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
حال ہی میں رمضان ٹرانسمیشن کے دوران، دانش تیمور کی اہلیہ عائزہ خان کو بھی مدعو کیا گیا تھا، ایک موقع پر دانش نے چار شادیوں کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ اسلام نے انہیں چار شادیوں کی اجازت دی ہے لیکن اگر وہ ایسا نہیں کر رہے تو یہ ان کی اہلیہ عائزہ سے محبت اور احترام ہے۔
A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
دانش کا کہنا تھا کہ ’آج میں یہ بات عائزہ کے ساتھ اور سب کے سامنے کہہ رہا ہوں مجھے اللہ نے چار شادیوں کی اجازت دی ہے اور یہ میرا حق ہے جو مجھ سے کوئی چھین نہیں سکتا لیکن میں ایسا کر نہیں رہا یہ میری عائزہ کیلئے محبت اور احترام ہے کہ فی الحال میں ان کے ساتھ ہوں‘۔
اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے دانش نے عائزہ کے سامنے یہ بیان متعدد بار دہرایا کیا کہ بطور مرد انہیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے چار بیویاں رکھنے کی اجازت دی ہے۔
سوشل میڈیا پر دانش تیمور کے اس رمضان ٹرانمیشن سے یہ بیان خوب وائرل ہو رہا ہے جس پر صارفین سمیت مداحوں کی جانب سے بھی انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ انہوں نے عائزہ کے ساتھ اس طرح کہا کہ یہ ان کا پیار ہے کہ وہ فی الحال عائزہ کے ساتھ ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دانش تیمور چار شادیوں عائزہ کے کے ساتھ رہا ہے
پڑھیں:
بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔
شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔
Post Views: 4