سندھ بلڈنگ ،تبادلوں کا دھوکہ اورنگزیب وسطی پر تاحال قابض
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
غیر قانونی پورشن کی تعمیرات سے ناظم آباد کے بنیادی مسائل میں اضافہ علاقہ مکین سراپا احتجاج
پلاٹ نمبر 2J 1/2 اور 2K 12/1پر پورشن کی تعمیرات میں بیٹرمافیا کو چھوٹ ،جرأت سروے
ڈی جی ایس بی سی اے اسحق کھوڑو سے کر پٹ سسٹم پر موقف لینے کی کوشش ، کوئی رابطہ نہیں ہوسکا
غیر قانونی تعمیرات کے روک تھام اور خاتمے کے لیے قائم کیے جانے والے ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران ہی غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ہیں ۔جرأت کو میسر اطلاعات کے مطابق ایسا ہی بدعنوان بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب عرصہ دراز سے ضلع وسطی پر قابض ہے اور غیر قانونی دھندوں کی سرپرستی کا ذمہ اٹھا رکھا ہے ۔ناظم آباد میں عدالتی احکامات کے برخلاف غیر قانونی تعمیرات کروانے والی مافیا کو خطیر رقوم کے عوض مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔ ماضی میں کئی بار ہونے والے تبادلوں نے بھی وسطی میں قائم اورنگزیب سسٹم پر کوئی اثر نہیں پڑاہے۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ناظم آباد میں بے ہنگم بلند عمارتوں کی تعمیر سے علاقے کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر برباد اور بنیادی مسائل میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے جس پر علاقہ مکین بڑھتے ہوئے مسائل کا شکار ہیں۔ جرأت سروے کے مطابق اورنگزیب سے فہد نامی بیٹر نے گٹھ جوڑ کرنے بعد ناظم آباد کے پلاٹ 2J 1/2 اور 2K 12/1 پر کمرشل پورشن کی تعمیرات کی چھوٹ حاصل کر لی ہے ۔ اس ضمن میں ڈی جی ایس بی سی اے اسحق کھوڑو سے کرپٹ سسٹم پر موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر اُن سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے سے متعلق فیصلہ
خیبر پختونخوا حکومت نے پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے کےلیے ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس بارے میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ پہاڑی علاقوں میں ماحولیاتی مسائل کے پیش نظر تعمیرات ریگولیٹ کرنے اور مخصوص گائیڈ لائنز پر عملدرآمد ضروری ہوگیا ہے۔
سیکرٹریٹ کے مراسلے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے متعلقہ حکام پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ورکنگ گروپ ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی کی سربراہی میں قائم کیا جائے، جو گائیڈ لائنز کے موثر نفاذ کےلیے میکینزم ترتیب دے گا اور 2 ماہ میں طریقہ کار پر مشتمل پلان پیش کرے گا۔