اپوزیشن الائنس کا قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اپوزیشن الائنس نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق محمود خان اچکزئی، علامہ راجہ ناصر عباس، اختر مینگل اور صاحبزادہ حامد رضا کمیٹی میں شریک نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کمیٹی میں شمولیت بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے مشروط کر دی۔
سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پارٹی قیادت کے وفد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے، سیاسی کمیٹی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو سلامتی کمیٹی میں شرکت کی اجازت دے دی۔
اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی
اس سے پہلے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے سپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ کر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سلامتی کمیٹی
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آوٹ، اپوزیشن کا شور شرابہ
وزیر قانون نے کہا کہ وفاقی وزیر آبی وسائل یہاں موجود ہیں اور ہماری کابینہ کے سینیئر اراکین بیٹھے ہوئے ہیں، یہ سب سوالوں کے جواب دینے کے لیے یہاں موجود ہیں، اگر یہ طرز سیاست آپ نے رکھنا ہے تو اس سے ملک کی خدمت نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے کی وجہ سے ایوان مچھلی بازار بن گیا، کینالز کے معاملے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، پیپلزپارٹی کے خلاف منافقانہ سیاست کے نعرے لگائے گئے جبکہ کینالز کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی، رانا ثناء اللہ وزیر اعظم کی ہدایت پر حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے معاملے پر احتجاج کے بجائے بات چیت کریں، وزیر اعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور رانا ثنااللہ نے حکومت سندھ سے رابطہ کیا ہے اور یہ پیغام پہنچایا ہے کہ یہ سارا معاملہ آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جائے گا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس سلسلے میں کثیر جماعتی مشاورت کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی چیز بلڈوز نہیں ہو رہی ہے، وزیر اعظم پاکستان نے اس بابت خصوصی ہدایت کی جس کے بعد رانا ثناء اللہ حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہماری حلیف جماعت ہے، یہ بالکل واضح فیصلہ ہے کہ اس معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی، لیکن اپوزیشن شائد بات اس لیے نہیں سننا چاہتی کہ اس کے پاس پوچھنے کو نہ کوئی سوال ہے اور نہ سننے کی ہمت ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ وفاقی وزیر آبی وسائل یہاں موجود ہیں اور ہماری کابینہ کے سینیئر اراکین بیٹھے ہوئے ہیں، یہ سب سوالوں کے جواب دینے کے لیے یہاں موجود ہیں، اگر یہ طرز سیاست آپ نے رکھنا ہے تو اس سے ملک کی خدمت نہیں ہو گی۔