ایف آئی اے پر رشوت کے الزامات؛ نادیہ حسین نے معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین نے رشوت ستانی کا الزام عائد کرنے پر ایف آئی اے سے معافی مانگ لی۔
نادیہ حسین نے اپنے شوہر کی بینک فراڈ معاملے میں گرفتاری کے بعد ایف آئی اے افسر کی جانب سے رشوت طلبی کا الزام عائد کیا تھا۔
ایف آئی اے نے نادیہ حسین کو مبینہ رشوت مانگنے کےالزام میں طلب کیا تھا۔ نادیہ حسین کا مذکورہ الزام پر مبنی بیان ایک ریکارڈڈ ویڈیو کے ذریعے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم پر وائرل ہوا تھا۔
نادیہ حسین کی جانب سے مبینہ رشوت مانگنے کا الزام بینک فراڈ میں ملوث ان کے شوہر عاطف خان کو ریلیف دینے کے ضمن میں عائد کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ایف آئی اے نے نہ صرف نادیہ حسین کے فلیٹ پر چھاپہ مارا تھا بلکہ ان کا موبائل بھی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔
ایف آئی اے کی جانب سے نادیہ حسین کو موصول ایف آئی اے افسر کی جعلی کال کے پس پردہ ملزم کو کیس کرنے کے بعد بیان کےلیے پیشکش کی تھی لیکن ماڈل نے کیس کرنے کے بجائے اپنا بیان سوشل میڈیا پر وائرل کردیا تھا۔
نادیہ حسین کے ویڈیو بیان کے بعد ایف آئی اے افسر کی شکایت پر سائبر کرائم حکام نے متعلقہ عدالت کی اجازت سے نادیہ حسین کے موبائل تحویل میں لیے تھے۔
نادیہ حسین نے ایف آئی اے سائبر کرائم کے دفتر طلبی سے واپسی پر میڈیا کو بتایا کہ میں نے اپنا بیان ایف آئی اے سائبر کرائم کو ریکارڈ کرادیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میرے ویڈیو بیان کی وجہ سے ایف آئی اے اعلیٰ افسر کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ میں نے ایف آئی اے حکام کو اسکیم کے حوالے سے تمام تر معلومات فراہم کردی ہیں۔ کال موصول ہونے کے بعد ایف آئی اے پورٹل پر شکایت درج کرائی تھی۔
نادیہ نے کہا کہ میرے علم نہیں تھا کہ تحریری طور پر بھی شکایت درج کرانی تھی۔
انھوں نے اعلیٰ حکام سے درخواست کہ جعل سازوں سے لوگوں کو بچایا جائے۔ لوگوں کی پریشانیاں ان جعل ساز کالرز کی وجہ سے دگنی ہوجاتی ہیں۔
یاد رہے کہ ماڈل نادیہ حسین کے شوہر ملزم عاطف محمد خان کو بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا تھا۔
بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد کا معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے سابق سی ای او عاطف محمد خان کو 08 مارچ 2025 کو گرفتار کیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نادیہ حسین نے نادیہ حسین کے ایف ا ئی اے کے بعد ایف ایف آئی اے افسر کی
پڑھیں:
وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا
اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ اور مسلم تنظیموں کیجانب سے سپریم کورٹ میں وقف قانون کے خلاف عرضی داخل کی گئی تھی، جسکے بعد سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو 7 دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار کے رہنے والے اور 1995ء بیچ کے ایک سینیئر "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انڈین پولیس سروس سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اپنی دیانتداری اور ایمانداری کی شناخت رکھنے والے آئی پی ایس نور الہدیٰ سماجی کاموں میں بھی گہرائی سے شامل رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق نور الہدیٰ اپنے آبائی گاؤں میں تقریباً 300 محروم بچوں کو مفت میں تعلیم فراہم کرتے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ تعلیم حقیقی طور پر بااختیار بنانے کی کنجی ہے۔ اپنے شاندار کیریئر کے دوران نور الہدیٰ نے کئی حساس اور ہائی پریشر والے علاقوں میں کام کیا، جن میں دھنباد، آسنسول او دہلی ڈویژن شامل ہیں۔ ریلوے سیکورٹی، نکسل کنٹرول اور جرائم کی روک تھام میں اختراعی حکمت عملیوں کو نافذ کرنے کا سہرا انہیں کے سر جاتا ہے۔
ان کی مثالی خدمات کے لئے انہیں دو مرتبہ "باوقار وششٹ سیوا میڈل" اور دو بار "ڈائریکٹر جنرل چکر" سے نوازا گیا۔ کئی دہائیوں تک وردی میں خدمات انجام دینے کے بعد، سینیئر آئی پی ایس افسر نور الہدیٰ نے اب سیاست میں آکر عوامی زندگی میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتے ہے۔ واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ اور مسلم تنظیموں کی جانب سے سپریم کورٹ میں وقف قانون کے خلاف عرضی داخل کی گئی تھی، جس کے بعد سپریم کورٹ میں 16 اور 17 اپریل کو ہوئی سماعت کے بعد مودی حکومت کو 7 دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ قانون کے نفاذ سے متعلق عبوری حکم دیتے ہوئے کسی بھی تقرری پر پابندی عائد کردی ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت سپریم کورٹ میں اپنا کیا جواب داخل کرتی ہے اور پھر اس کے خلاف عرضی داخل کرنے والے لیڈران اور تنظیمیں کیا حکمت عملی تیار کرتی ہیں، لیکن اتنی بات تو طے ہے کہ عدالت نے جو رویہ اختیار کیا ہے، اس سے حکومت اور عرضی گزاروں دونوں کو سخت سوال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔