جیمنی، اینڈرائنڈز میں گوگل اسسٹنٹ کی جگہ لینے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
سرچ انجن گوگل کی اسسٹنٹ کی سروسز کی جگہ اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس جیمنی لینے کو تیار ہے۔
کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اینڈرائیڈ فونز میں گوگل اسسٹنٹ کی جگہ جیمنی کو دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کی تازہ ترین اے آئی ماڈل جیمنی 2.5 کی خصوصیات کیا ہیں؟
ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال کسی وقت ایسا ہو جائے گا اور آئندہ چند ماہ کے دوران صارفین گوگل اسسٹنٹ کو جیمنی سے بدل سکیں گے۔
گوگل کی جانب سے اسسٹنٹ کو مکمل طور پر بند کرنے سے قبل جیمنی کو زیادہ سے زیادہ بہتر کیا جائے گا تاکہ صارفین کو گوگل اسسٹنٹ کی کمی محسوس نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کا تمام ایپ صارفین کو جیمنی لائیو اسسٹنٹ مفت پیش کرنے کا اعلان
یاد رہے کہ گوگل کی جانب سے گوگل اسسٹنٹ سروسز کو جیمنی میں تبدیل کرنے کا عندیہ پکسل 9 اسمارٹ فون میں جیمنی کو ڈیفالٹ ورچوئل اسسٹنٹ کی حیثیت دے کردیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اے آئی ٹیکنالوجی جیمنی سرچ انجن گوگل گوگل اسسٹنٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے ا ئی ٹیکنالوجی گوگل گوگل اسسٹنٹ گوگل اسسٹنٹ اسسٹنٹ کی گوگل کی
پڑھیں:
لاہور: خودسوزی کرنے والے شہری کے لیے نجی کمپنی کی جانب سے رقم کی ادائیگی
لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری کو نجی کمپنی نے پیسے ادا کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: ملازمت پر بحالی کیخلاف اپیلوں سے پریشان شہری کی خودسوزی کی کوشش
نجی کمپنی نے عدالت میں 75 لاکھ روپے کا چیک پیش کر دیا جو مرحوم آصف جاوید کی 2 بیگمات میں مساوی تقیسم ہوگا۔ اس حوالے سے عدالت نے 37 لاکھ 50 ہزار کے 2 چیک آصف جاوید کی دونوں بیویوں کو دینے کی ہدایت کر دی۔
جسٹس خالد اسحاق نے درخواست نمٹا دی۔ آصف جاوید کو کو نجی کمپنی نے سنہ 2016 کو برطرف کیا تھا تاہم سنہ 2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نوکری بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیے: کراچی میں 4 افراد کی مبینہ خود سوزی کا واقعہ قتل ہے، تحقیقات کی جائیں، رشتہ داروں کا مطالبہ
نجی کمپنی نے لیبر کورٹ کا فیصلہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کیا تھا جس نے سنہ 23 نومبر 2020 اپیل خارج کردی تھی۔ بعد ازاں نجی کمپنی نے دسمبر 2020 میں لاہور ہائیکورٹ میں کیس دائر کیا تھا۔ سائل آصف جاوید کا کیس سنہ 2020 سے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا۔
یاد رہے کہ خانیوال کے رہائشی آصف جاوید نے فروری میں لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگا لی تھی جس کے بعد ان کو اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف جاوید خودسوزی کرنے والے کے لیےرقم لاہور لاہور خودسوزی