علامہ اعجاز حسین بہشتی نے رانگاہ میں موجود واحد خستہ حال ڈسپنسری کا بھی دورہ کیا اور عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلان کیا کہ ڈسپنسری کی تعمیر کے لیے پانچ لاکھ روپے نقد فراہم کیے جائیں گے، جبکہ بنیادی ادویات کے لیے مزید دو لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر انجمن امامیہ کچورا علامہ اعجاز حسین بہشتی نے جوانان راہیان نور کچورا کے ہمراہ رانگاہ کا خصوصی دورہ کیا، جہاں رانگاہ کے سرکردگان، بزرگان اور نوجوانوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ دورے کے دوران رانگاہ کے عمائدین نے علاقے کے مرکزی چوک کو "بہشتی چوک" کے نام سے منسوب کیا، جس کا باقاعدہ افتتاح علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کیا۔ اس موقع پر علامہ اعجاز حسین بہشتی نے رانگاہ میں موجود واحد خستہ حال ڈسپنسری کا بھی دورہ کیا اور عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلان کیا کہ ڈسپنسری کی تعمیر کے لیے پانچ لاکھ روپے نقد فراہم کیے جائیں گے، جبکہ بنیادی ادویات کے لیے مزید دو لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ مزید برآں، علامہ اعجاز حسین بہشتی نے ڈسپنسری میں ڈیوٹی پر موجود گریڈ ون کے ملازم کے لیے ماہانہ پندرہ ہزار روپے وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا اور پہلی تنخواہ موقع پر نقد ادا کی۔

عوامی مطالبے پر علامہ اعجاز حسین بہشتی نے علاقے میں پانی کی فراہمی کے لیے پانچ لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا، جس پر رانگاہ کے عوام نے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کے فلاحی اقدامات کو سراہا۔ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا کہ انسانیت کی خدمت ہی حقیقی عبادت ہے، اور انجمن امامیہ کچورا عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے گی۔ انہوں نے اہلِ علاقہ کو یقین دلایا کہ ان کی بنیادی ضروریات کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ رانگاہ کے عوام نے علامہ اعجاز حسین بہشتی کے اعلانات کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کے انقلابی اقدامات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ علاقے میں مزید ترقیاتی کام جلد مکمل ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ اعجاز حسین بہشتی نے اعلان کیا لاکھ روپے رانگاہ کے جائیں گے کیا اور کے لیے

پڑھیں:

سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )صوبہ سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے محکمہ خزانہ نے مجموعی طور پر 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کے لیے رقم جاری کردی گئی ہے 6 کمشنرز اور 29 ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیاں دی جائیں گی جب کہ ضلع کیماڑی اس فہرست میں شامل نہیں ہے.

کمشنرز کو ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی گاڑی دی جائے گی جب کہ ڈپٹی کمشنرز کو ایک کروڑ 44 لاکھ روپے مالیت والی گاڑی ملے گی محکمہ خزانہ سندھ کی جانب سے گاڑیوں کی رقم کمپنی کو رقم جاری کردی گئی ہے فنڈز کی منظوری کابینہ اجلاس اور آڈٹ کلیئرنس کے بعد دی گئی ہے.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا.

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی.

متعلقہ مضامین

  • نیئر اعجاز کا بیوی کے سامنے ماضی کی محبتوں کے ذکر پر دو ٹوک مؤقف
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کا گندم کے کاشتکاروں کیلئے 110 ارب کے پیکیج کا اعلان
  • پنجاب حکومت نے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکاروں کیلئے انعام کا اعلان کردیا
  • سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری
  • پاراچنار، مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد
  • اسحاق ڈارکے دورہ کابل میں اعلانات حوصلہ افزا
  • اسپورٹیج ایل کی قیمت میں 10 لاکھ روپے کمی ، حقیقت یا افواہ؟
  • شہید علامہ عارف حسین الحسینی آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، علامہ غلام حُر شبیری 
  • مالی فراڈ کیس، نادیہ حسین کے شوہر سے رقم وصول کرنے والے مزید افراد طلب
  • گندم پر سپورٹ پرائس ختم ہونے پر کسانوں کو 900 ارب روپے نقصان ہوا. خالد حسین باٹھ