سابق صوبائی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ معصوم و مجبور ڈیم متاثرین کے ساتھ ماضی میں کئے گئے مطالبات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تو حقوق دو ڈیم بناؤ تحریک مزید زور پکڑے گی جس کو روکنا ہم سب کے بس میں نہیں ہو گا۔  اسلام ٹائمز۔ سابق صوبائی وزیر و پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کی رہنما ثوبیہ مقدم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ناانصافیاں حد سے بڑھ جائیں تو عوام کا ریاست سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔ دیامر کے محب وطن عوام کے مطالبات کو مزید نظرانداز کیا تو حالات گھمبیر صورتحال اختیار کر جائیں گے۔ معصوم و مجبور ڈیم متاثرین کے ساتھ ماضی میں کئے گئے مطالبات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تو حقوق دو ڈیم بناؤ تحریک مزید زور پکڑے گی جس کو روکنا ہم سب کے بس میں نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین ڈیم گزشتہ 15 سالوں سے اپنی محرومیوں کے ازالے کیلئے مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔ بلاآخر تنگ آمد بجنگ آمد عوام دیامر اپنے بنیادی حقوق کے حصول کیلئے سڑک پر ہیں۔ حقوق دو ڈیم بناؤ تحریک کا دھرنا تیسویں روز میں داخل ہو چکا ہے، وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کی بے حسی برقرار ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

افغانستان سے باہر دہشتگردانہ سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے سے متعلق افغان علما کے اعلامیے کا مولانا طاہر اشرفی کی جانب سے خیر مقدم

آل پاکستان علماء کونسل کے سربراہ مولانا طاہر اشرفی نے افغانستان کے  تقریباً ایک ہزار علما، مشائخ اور مفکرین کی جانب سے افغان شہری افغانستان سے باہر کسی بھی قسم کی دہشتگردی یا جنگ میں حصہ نہ لینے اور اپنے ملک کی سلامتی اور دفاع کے لیے سرگرم رہنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان سے کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنے والے باغی تصور ہوں گے، افغان علما کا اعلان

مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند اقدام ہے اور پاکستان علما کونسل کی طرف سے اس کو خوش آئند قرار دیا جاتا ہے، لیکن اس کو عملی شکل دینا ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ افغانستان کی عبوری حکومت اور اعلامیہ جاری کرنے والے علما اور مشائخ اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

Sources confirmed to TOLOnews that a gathering of the country’s ulema and religious elders, in response to what they described as a violation of Afghanistan’s sovereignty, decided that defending their rights, values, and the Sharia system is an individual obligation (fard ayn),… pic.twitter.com/gU5VX0psHN

— TOLOnews English (@TOLONewsEnglish) December 10, 2025

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے امن کو اپنے امن کے مترادف سمجھا ہے اور کبھی بھی پاکستان سے افغانستان میں دہشتگردی کی سرگرمی نہیں کی گئی، جبکہ افغانستان سے پاکستان میں جاری حملے کسی سے مخفی نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:افغان سرزمین بیرونی عسکری سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں، طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی

مولانا اشرفی نے کہا کہ اسلام کا پیغام امن اور سلامتی ہر جگہ نافذ ہوتا ہے اور اب افغانستان کے علما کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس اعلامیے کے ذریعے امن کے پیغام کو واضح کریں اور اس پر عملی طور پر عملدرآمد کروائیں۔

انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ اس خطے کو امن نصیب کرے اور اعلامیے میں ظاہر کیے گئے عزائم پر مکمل عمل ہو تاکہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان افغان علما افغانستان پاکستان دہشتگردی مولانا طاہر اشرفی

متعلقہ مضامین

  • واپڈا کے ممبر (واٹر) سید اختر علی شاہ کا دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کا تین روزہ دورہ
  • افغانستان سے باہر دہشتگردانہ سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے سے متعلق افغان علما کے اعلامیے کا مولانا طاہر اشرفی کی جانب سے خیر مقدم
  • پاکستان کا سری لنکا سے یکجہتی کا اظہار، سائیکلون متاثرین کےلیے مزید امداد روانہ
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات، تحریک تحفظ آئین کا مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ
  • عوام کے حقوق، صحت، معیارِ زندگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،شفقت محمود
  • ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف
  • کوٹلی، حریت کانفرنس کے زیر اہتمام عظیم الشان ریلی
  • پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری حقوق پر براہِ راست حملہ ہے
  • سکھر،لنڈابازار کے دکانداروںکا مطالبات کے حق میں مظاہرہ
  • اپوزیشن حالات کو اس نہج پر لے گئی جہاں سے واپسی ممکن نہیں، ایاز صادق