شگر میں تنازعہ، دانش سکول گانچھے میں تعمیر کیا جائے، صوبائی وزیر
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
گلگت بلتستان وزیر برقیات مشتاق حسین نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت گانچھے میں ڈویژنل پبلک سکول کی زمین پر دانش سکول تعمیر کرے۔ دانش اسکول کے قیام کے لیے شگر میں مختص کی گئی زمین تنازعے کا شکار ہونے کے باعث منصوبہ التوا کا شکار ہے۔ گانچھے میں ڈویژنل پبلک اسکول کے لیے پہلے سے مختص زمین موجود ہے اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان وزیر برقیات مشتاق حسین نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت گانچھے میں ڈویژنل پبلک سکول کی زمین پر دانش سکول تعمیر کرے۔ دانش اسکول کے قیام کے لیے شگر میں مختص کی گئی زمین تنازعے کا شکار ہونے کے باعث منصوبہ التوا کا شکار ہے۔ گانچھے میں ڈویژنل پبلک اسکول کے لیے پہلے سے مختص زمین موجود ہے، جس کی چار دیواری بھی مکمل کی جا چکی ہے۔ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دانش اسکول کو گانچھے میں تعمیر کیا جائے، جس کی وجہ سے ضلع میں تعلیمی سہولیات کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ کیونکہ شگر میں دانش اسکول کے لیے مختص زمین پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، جس کے باعث منصوبے پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو پا رہا۔ دوسری جانب گانچھے میں پہلے سے تعلیمی مقاصد کے لیے دستیاب زمین کو بروئے کار لاتے ہوئے دانش اسکول کے قیام کا عمل تیز کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دانش اسکول کے کا شکار کے لیے
پڑھیں:
ٹھٹھہ میں وزیرمملکت کی گاڑی پر حملہ، وفاقی و صوبائی حکومتوں کا نوٹس
ٹھٹھہ میں متنازع نہروں کے خلاف جاری احتجاج کے دوران وزیر مملکت برائے مذہبی ہم آہنگی کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر مشتعل مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ اور انڈے ٹماٹر پھینکنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
قوم پرست جماعتوں کے کارکنان نہری منصوبوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے کہ اس دوران وزیر مملکت کا قافلہ مظاہرے کے مقام سے گزرا تو مظاہرین نے قافلے کو دیکھتے ہی شدید نعرے بازی کی، انڈے اور ٹماٹر پھینکے، اور گاڑی پر پتھراؤ کیا۔ تاہم وزیر مملکت کا قافلہ بحفاظت وہاں سے روانہ ہو گیا۔
واقعے پر وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے اسے حملہ قرار دیا اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے رابطہ کر کے تفصیلات طلب کیں۔ انہوں نے وزارت داخلہ سے بھی واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔
عطاءاللہ تارڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، سندھ حکومت واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرے اور ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا سختی سے نوٹس لیا اور کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے ڈی آئی جی حیدرآباد کو فوری کارروائی کی ہدایت دی اور واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس ذرائع کے مطابق، مظاہرین کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
Post Views: 3