شام کی تعمیرنو پر فوری سرمایہ کاری کی ضرورت، یو این چیف
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ شام کے مستقبل اور تعمیرنو پر فوری سرمایہ کاری کرے اور انسانی بحران پر قابو پانے کے لیے اس پر عائد پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے۔
بیلجیئم میں شام کی صورتحال پر بلائی گئی کانفرنس کے لیے اپنے ویڈیو پیغام میں سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ شام کو درپیش سنگین حالات سے نمٹنے کے لیے امدادی وسائل روکے جانے کے فیصلوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔
ملک میں منظم و مشمولہ طور پر سیاسی تبدیلی اور ایسے اداروں کے قیام میں مدد دینا ہو گی جو شام کے تمام لوگوں کے لیے کام کریں اور انہیں تحفظ مہیا کر سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ شام کے مستقبل کا تعین وہاں کے لوگوں نے ہی کرنا ہے اور اقوام متحدہ انہیں آزاد، خوشحال اور پرامن مستقبل کی جانب سفر میں مدد دینے کے لیے تیار ہے۔
(جاری ہے)
اس کانفرنس کا موضوع 'شام کے ساتھ تعاون: کامیاب سیاسی تبدیلی کے تقاضوں کی تکمیل' ہے جو شام کے لوگوں سے یکجہتی اور تعاون کی توثیق کے مقصد سے بلائی گئی ہے۔
تاریخ کا اہم موڑسیکرٹری جنرل نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شام اپنی تاریخ کے ایک اہم دوراہے پر کھڑا ہے۔ طویل خانہ جنگی کے بعد اس کے لوگوں کو پرامن، خوشحال اور مشمولہ مستقبل کے لیے اپنی خواہشات کی تکمیل کا تاریخی موقع ملا ہے۔ تاہم اس راہ پر بہت سے مسائل بھی ہیں۔ گزشتہ 14 سال کے دوران ملکی معیشت کو 800 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے جبکہ اہم خدمات اور تنصیبات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
ملک کے اندر اور باہر لاکھوں شامی شہریوں کو بڑے پیمانے پر خوراک، پناہ، بنیادی خدمات اور روزگار کی ضرورت ہے۔ ان میں ہزاروں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو دسمبر کے بعد ملک میں واپس آ گئے ہیں جبکہ 50 لاکھ پناہ گزین تاحال ہمسایہ ممالک میں مقیم ہیں۔
استحکام کا راستہانتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ ملک کو دنیا کے ایک بہت بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے اور دو تہائی سے زیادہ آبادی کو امداد کی ضرورت ہے۔
تاہم، امدادی مقاصد کے لیے دیے جانے والے مالی وسائل کافی نہیں ہیں۔سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ شام کے لوگوں کو ایسے مستقبل کی تعمیر میں مدد دینے کا عزم رکھتا ہے جہاں تمام شہری یکساں طور سے مفاہمت، انصاف، آزادی اور خوشحالی سے مستفید ہوں۔ یہی شام کے لیے مستحکم مستقبل کا راستہ ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہا ہے کہ کی ضرورت کے لوگوں شام کے کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کا ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سمندر پار مقیم پاکستانی ملک کے سفیر بن کر بڑی خدمات انجام دے رہے ہیں، ملک میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے والوں کو سول ایوارڈ دیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سمندر پار پاکستانیوں کے امور پر خصوصی اجلاس ہوا۔جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی، بیرون ملک پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کی پاکستان کے لئے بڑی خدمات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں منعقد ہونے والے اوورسیز پاکستانی کنونشن میں سمندر پار پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، جو حکومتی پالیسیوں پر انکے اعتماد کا مظہر ہے، اوور سیز پاکستانیوں کے صادق جذبوں، وطن کیلئے محبت و ایثار اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے دنیا بھر میں محنت کرکے اپنا اور اپنے ملک کیلئے نام کمایا ہے، طب، تعلیم، انجینئرنگ اور کنسلٹینسی میں بطور پروفیشنل دن رات محنت کی ہے اور رزق حلال کمایا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں حال ہی میں ایک بڑا پیکج دیا ہے، بیرون ممالک میں مختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سمندر پار پاکستانیوں اور اسٹیٹ بینک کے ذریعے سب سے زیادہ سرمایہ پاکستان بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کو انکی خدمات کے پیش نظر سول ایوارڈ دیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل اور انہیں مزید سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے، اوور سیز پاکستانیوں کے لئے پاکستان میں ان کی مہارت کے مطابق سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
اجلاس کو سمندر پار پاکستانیوں کے لئے اعلان کردہ سہولیات کے حوالے سے پیش رفت اور حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔