21 رمضان کے جلوس میں لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کیا جائے گا، علامہ عقیل موسیٰ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں معروف عالم دین نے کہا کہ شیعہ لاپتہ افراد کا مسئلہ اب مزید پیچیدہ نہیں ہے مگر اب مزید کئی جوانوں کو جبری گمشدگی کا شکار کر دیا گیا ہے، ہم نے پہلے بھی یہ واضح کر آئے ہیں کہ یہ مسئلہ کسی ایک تنظیم کا مسئلہ نہیں ہے یہ شیعہ قوم کا مسئلہ ہے، پوری قوم ان افرادکے ساتھ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ تنظیموں کے رہنماؤں اور علما کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لاپتہ شیعہ افراد کا مسئلہ فوری حل کیا جائے، دہشت گردی کی روک تھام کے لیے موثر پالیسی اور اقدام کیے جائیں، 21 رمضان کے جلوس میں لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کیا جائے گا۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں معروف علامہ عقیل موسیٰ نے جبری گمشدہ ہونے والے نوجوانوں کے ورثا کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ شیعہ افراد کے مسئلے پر سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ اس اہم مسئلہ پر ہمیں عدالت اعلی انصاف فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف کو اس مسئلہ کی جانب متوجہ کرنا چاہتے ہیں، شیعہ لاپتہ جوانوں کا مسئلہ حل ہونا چاہیئے اور ہمارے بیسیوں لاپتہ شیعہ جوان بازیاب ہونے چاہیئے، ہمارے پیاروں نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو اس کو عدالت میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ لاپتہ افراد کا مسئلہ اب مزید پیچیدہ نہیں ہے مگر اب مزید کئی جوانوں کو جبری گمشدگی کا شکار کر دیا گیا ہے، ہم نے پہلے بھی یہ واضح کر آئے ہیں کہ یہ مسئلہ کسی ایک تنظیم کا مسئلہ نہیں ہے یہ شیعہ قوم کا مسئلہ ہے، پوری قوم ان افرادکے ساتھ ہیں، اداروں کو چاہیئے کہ ان خاندانوں سے بات کریں اور ہمارے لاپتہ جوانوں کو سامنے لائیں، اگر ہمارا مسئلہ حل نہیں ہوا تو ہم احتجاج کا حق ہر مقام اور ہر مرحلے پر استعمال کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پر امن پاکستانی ہیں، ہمیں بتایا جائے کہ اپنے ہی پر امن شہریوں کے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان میں جعفر ایکسپریس سانحے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 21 رمضان کے جلوس میں اپنے پیاروں کی آزادی کے لیے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا جائے گا، ورثا کا سوال ہے کہ ہمارے پیاروں کا جرم کیا ہے؟، ان خاندانوں سے پوچھیں جن کے عزیز آج تک واپس نہیں آسکے، ان پر کیا گزر رہی ہے؟، ہم جلد ہی اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاپتہ شیعہ افراد نے کہا کہ کا مسئلہ انہوں نے کیا جائے نہیں ہے کے لیے
پڑھیں:
سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینال کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے، مودبانہ گزارش ہے کہ احتجاج ایسے کریں کہ عوام کو پریشانی نہ ہو۔
سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات و ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ مظاہرے، جلسے، جلوس یا جو بھی جماعت احتجاج کرنا چاہتی ہے، وہ حکومت کو مطلع کرکے کھلے میدانوں یا ایسی جگہوں پر احتجاج کرے جہاں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج اور اختلاف رائے ہر جمہوریت کی روح ہوتا ہے، مگر احتجاج ایسا نہ ہو کہ وہ عوام کے لیے باعث پریشانی ہو، جو مویشی اور لائیو اسٹاک ٹرانسپورٹ ہو رہے ہیں سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے ان کے خوراک کے بھی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام اس وقت مختلف چیلنجز کا شکار ہیں، ہر تنظیم اور گروپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ سڑکیں بند نہ کریں، اس طرح احتجاج کیا جائے کہ عوام کی جان و مال محفوظ رہے اور ان عام شہریوں کو کسی قسم کی مشکلات یا پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو اسپتال جانے والے مریضوں، اسکول جانے والے بچوں یا روزگار کے لیے نکلنے والے افراد کی راہ میں رکاوٹ بنیں۔