خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں 5 پولیس اہلکار شہید
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور، کرک اور جنوبی وزیرستان میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں پانچ پولیس اہلکاروں کی شہادت ہر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے پانچ پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی خاطر جانیں قربان کرنے والے اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ صوبائی حکومت ان شہداءکے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور انکی بھر پور معاونت کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس جواں مردی سے دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہے،عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے خیبر پختونخوا پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بلوچستان: ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
کوئٹہ (اوصاف نیوز)بلوچستان لیویز فورس کے 15 اہلکاروں کو ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضری، فرائض میں غفلت، بد نظمی اور اعلیٰ حکام کے احکامات نہ ماننے پر ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ لیویز فورس کوئٹہ کے ڈائریکٹر جنرل عبدالغفار مگسی کے دستخط سے جاری ہونے والے ایک حکم نامے کے تحت کیا گیا۔برخاست کیے گئے اہلکار سی پیک ونگ اور ایس ایس ای پی یو ونگ سے تعلق رکھتے تھے اور بلوچستان کے مختلف اضلاع سبی، سوراب، خضدار، تربت اور پنجگور میں تعینات تھے۔
انہیں پاکستان ریلوے کی جانب سے شال سے جعفرآباد تک سیکیورٹی کی ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا، تاہم وہ بغیر اطلاع یا اجازت کے اپنی ذمہ داریوں سے غیر حاضر رہے۔
محکمہ لیویز کے مطابق اہلکاروں کی غیر حاضری نے ادارے میں بد نظمی، انتظامی مسائل اور نافرمانی کو فروغ دیا، جس سے فورس کی مجموعی کارکردگی متاثر ہوئی۔
برطرف کیے گئے اہلکاروں میں خالق داد، ظہیر احمد، گل محمد ،یاسر احمد،ظہیر احمد، زاہد احمد، عابد حسین، عبدالحفیظ،صغیر احمد، صادق سفر، سعید احمد، جلال مراد،تنویر احمد، محمد حسین، ساجد علی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سرمد جلال عثمانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے