علیزے شاہ نے زرنش خان کو تین سال پرانے بیان پر بھی معاف کیوں نہیں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اداکارہ علیزے شاہ نے اپنے خلاف دیے گئے نامناسب بیان پر اداکارہ زرنش خان کو معاف نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
علیزے شاہ نے حال ہی میں انسٹاگرام اسٹوریز میں زرنش خان کی جانب سے معافی مانگنے کا اسکرین شاٹ شیئر کیا گیا۔
زرنش خان نے علیزے شاہ سے فروری 2022 میں دیے گئے اپنے بیان پر معافی مانگی اور اعتراف کیا کہ انہوں نے جذبات میں آکر ان کے حوالے سے نامناسب بات کہی۔
زرنش خان نے علیزے شاہ کو بھیجے گئے معافی کے میسیج میں اپنے بیان کو احمقانہ بھی قرار دیا اور لکھا کہ انہیں اپنے الفاظ پر پچھتاوا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ وہ علیزے شاہ کی والدہ سے بھی معافی مانگنے کو تیار ہیں اور یہ کہ وہ عوامی سطح پر بھی معافی مانگیں گی۔
زرنش خان نے لکھا کہ وہ علیزے شاہ کی عزت کرتی ہیں اور انہیں اپنے بیان پر پچھتاوا ہے، اس لیے وہ ان سے معافی کی طلبگار ہیں۔
زرنش خان کی جانب سےمعافی مانگے جانے پر علیزے شاہ نے انہیں معافی نہ دینے کا اعلان کیا اور انہوں نے انہیں جواب بھیجا کہ اداکارہ کے بیان نے ان کا جو نقصان کیا تھا وہ کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتا۔
علیزے شاہ نے واضح لکھا کہ وہ انہیں معاف نہیں کریں گی، ساتھ ہی لکھا کہ ان کی والدہ زرنش خان کی عزت کرتی تھیں، انہیں نوالے تک ڈالتی تھیں، انہوں نے ان سے کبھی بدتمیزی نہیں کی۔
علیزے شاہ نے مزید لکھا کہ زرنش خان کو ان کے خلاف غلط باتیں کرنے کے پیسے نہیں ملتے لیکن اس باوجود وہ ان کے خلاف غلط باتیں کرتی رہیں۔
یہ واضح نہیں ہے کہ زرنش خان نے کب علیزے شاہ کو معافی کے لیے میسیج کیا تھا، تاہم علیزے شاہ نے حال ہی میں ان کے میسیج کا اسکرین شاٹ انسٹاگرام اسٹوری میں شیئر کیا تھا۔
دونوں اداکاراؤں کی جانب سے انسٹاگرام اسٹوریز میں معافی اور غلطی سے متعلق ایک دوسرے کو مینشن کیے بغیر دیگر پوسٹس بھی کی گئیں۔
خیال رہے کہ زرنش خان نے فروری 2022 میں وجاہت رؤف کے شو ’وائس اوور مین‘ میں ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ اگر اداکارہ علیزے شاہ کے ساتھ کسی کا بدتمیزی کرنے کا مقابلہ ہو تو مقابلہ علیزے ہی جیتیں گی۔
View this post on Instagram
A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)
مزیدپڑھیں:ڈائریکٹر ایف آئی اے کی تذلیل کرنے کی نیت نہیں تھی، اداکارہ نادیہ حسین
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: علیزے شاہ نے انہوں نے لکھا کہ
پڑھیں:
بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔
شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔