جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بہت سے معاملات زیر غور ہیں، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
حنیف عباسی - فوٹو: فائل
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بہت سے معاملات زیر غور ہیں۔
اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کو ملکی سالمیت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔
ریلوے ٹریک کی بحالی پر بات کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ امید ہے آج شام تک ریلوے ٹریک بحال کر دیں گے۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی طاقتوں نے بلوچستان میں ٹرین پر حملہ کیا، حکومتی سطح پر فیصلہ ہوچکا ہے کہ دہشت گردوں سےمقابلہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیر ریلوے حنیف عباسی نے سابق وزیر ریلوے شاہد اشرف تارڑ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ریلوے کی ترقی اور کامیاب آپریشن پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران ریلوے کے جاری منصوبوں اور مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ریلوے کے استحکام اور ترقی کےلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون پر زور دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حنیف عباسی وزیر ریلوے
پڑھیں:
وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ، حکومت حرکت میں آگئی
وزیر مملکت برائے مذہبی امور کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹھہ میں احتجاجی مظاہرین نے پتھراؤ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کھیل ٹھٹھہ میں متنازع نہروں کے خلاف قوم پرست جماعتوں کے کارکنان کا احتجاج جاری تھا کہ اس دوران وزیر مملکت کا قافلہ وہاں سے گزرنے کیلیے پہنچا۔
مشتعل مظاہرین گاڑی کو دیکھ کر مشتعل ہوئے اور انہوں نے گاڑی پر انڈے ٹماٹر برسائے جبکہ شدید نعرے بازی بھی کی تاہم قافلہ وہاں سے گزر گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے وزیر مملکت مذہبی امور کھیل داس کوہستانی کی ٹھٹھہ میں گاڑی پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے حملہ قرار دیا اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے رابطہ کر کے تفصیلات طلب کیں۔
اس کے علاوہ وفاقی سیکرٹری داخلہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کی گئیں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، سندھ حکومت واقعہ کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرے اور حملے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیرمملکت کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں لے۔
وزیراعلیٰ نے ڈی آئی جی حیدرآباد کو ہدایت کی کہ حملے میں ملوث شرپسند عناصر کو فوری گرفتار کرکے رپورٹ دی جائے۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی حیدرآباد سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلیں۔