نوشہرہ: گاڑی میں رکھے ماربل تلے دب کر مزدور جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
علامتی فوٹو
نوشہرہ میں مانکی پھاٹک کے قریب گاڑی میں رکھے ماربل تلے دب کر مزدور جاں بحق ہوگیا۔
گاڑی کے ڈرائیور کے بیان کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا، ہاتھ کے اشارے سے پولیس اہلکاروں کو کہا میرے پاس کچھ نہیں ہے۔
ڈرائیور کے بیان کے مطابق دو اہلکاروں نے پیچھا کیا، گالیاں دیں اور فائرنگ کی دھمکی دی۔
ڈرائیور نے الزام عائد کیا کہ گھبرا کر بریک لگائی تو ماربل گرنے سے مزدور کی موت واقع ہوگئی۔
ٹریفک انچارج کے مطابق تفتیش اور شواہد کے بعد دونوں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نیب قانونی تقاضوں کے ساتھ لوگوں کی عزت نفس کا بھی خیال رکھے: گورنر
لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں ہمیںبلا تفریق اپنے حصہ کی شمع روشن کرنی ہے۔ یہ نہیں دیکھنا کہ میرے کچھ کرنے سے کونسا ملک ٹھیک ہوجائے گا۔ اگرآ پ کا ضمیرمطمئن ہے تو اس سے بڑھ کر کوئی شے نہیں۔ (نیب)کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے ساتھ لوگوں کی عزت نفس کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ خوشحال اور مستحکم پاکستان کے لئے تعلیم، صحت اور توانائی سمیت مفاد عامہ کے منصوبوں پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب)کے زیر اہتمام انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر نے کہا کہ بدعنوانی صرف قانونی مسلہ ہی نہیں بلکہ یہ ایک معاشرتی ، اخلاقی اور ترقیاتی چیلنج بھی ہے جو ہر سطح پر ہمیں متاثر کرتا ہے۔ یہ عوام کے اعتماد کو کمزور کرتی ہے، ترقی کی رفتار سست اور انصاف کے اصولوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ ہم سب کو مل کر اس کے خلاف بھرپورجدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ڈی جی نیب کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب لاہور کا ادارہ بد عنوانی کے تدارک کے لئے نہ صرف مصروف عمل ہے بلکہ انتہائی مختصر وقت میں قابل قدر کامیابیاں بھی حاصل کر چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کا منشور اس بات کی حمایت کرتا ہے کہ پاکستان میں آزاد، غیر جانبدار اور مضبوط ادارے ہونے چاہئیں جو بدعنوانی کی تحقیقات ہر سطح پر بلا تفریق سرانجام دیں۔ تقریب میں ڈائریکٹر جرنل قومی احتساب بیورو(نیب) مرزا فاران بیگ، قومی احتساب بیورو کے نمائندگان، اراکین سول سوسائٹی ، تعلیم اور میڈیا کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افرد موجود تھے۔