آبی ذخائر میں تشویشناک صورتحال، دریائے سندھ میں پانی کی سطح 50 فیصد سے کم ہوگئی، تربیلہ اورمنگلا ڈیم پر پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر آگئی ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں 50 فیصد کمی ہوگئی ہے جس فصلوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ تربیلہ ڈیم میں پانی کی سنگین صورتحال ہے، تربیلا اور منگلا ڈیم پر پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر آگئی ہے۔ تربیلہ ڈیم کا موجودہ لیول 1404فٹ رہ گیا جبکہ1402فٹ ڈیڈ لیول ہے، پانی کی آمد میں بھی کمی ، 9 پیداواری یونٹس بند ہونے سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔ تربیلہ ڈیم میں پانی کی آمد میں بھی کمی ہوگئی تربیلہ ڈیم کے 9 پیداواری یونٹس بند ہونے سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے ۔ تربیلہ ڈیم کے 17 پیداواری یونٹس میں 4 ہزار 888 میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے ، تربیلہ ڈیم کے 8 پیداواری یونٹ سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح تشویشناک حد تک کم ہورہی ہے ۔ ڈیم میں پانی کا آبی ذخیرہ 2 فٹ باقی رہ گیا ، تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کم ہو1402 فٹ پر آگئی جبکہ ڈیم میں پانی کا ڈیڈل لیول 1402 فٹ ہے ، تربیلا ڈیم میں پانی کا زیر استعمال ذخیرہ 2فٹ باقی ہے، ڈیم میں پانی کا ذخیرہ.

1403.85 فٹ تک پہنچ گیا۔ ڈیم ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہونے پر پانی کی مزید آمد کے مطابق پانی کا اخراج کیا جائے گا ، تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 14 ہزار 4 سو کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 20 ہزار کیوسک ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: تربیلا ڈیم میں پانی ڈیم میں پانی کا ڈیم میں پانی کی میں پانی کی سطح میگاواٹ بجلی

پڑھیں:

پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت

فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اتوار کے روز چرچ کی عبادت کے دوران غزہ میں انسانی صورتحال کو افسوسناک قرار دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، پوپ فرانسس نے اپنی تازہ ترین پوزیشن میں اسرائیلی محاصرے میں گھری ہوئی غزہ پٹی کی انسانی حالت کو غم انگیز کہا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پوپ نے اتوار کی عبادت کے دوران غزہ میں افسوسناک انسانی بحران کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل نے جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر غزہ پٹی پر شدید فضائی اور توپ خانے کے حملے شروع کیے۔

یہ حملے اس وقت ہوئے جب جنگ بندی کے پہلے مرحلے  جس میں فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ شامل تھا  کا اختتام ہو چکا تھا، اور دوسرا مرحلہ  جو غزہ سے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلا پر مشتمل تھا، تل ابیب کے بہانوں کی وجہ سے رک گیا۔ اسرائیلی حکومت نہ صرف جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے پیچھے ہٹی، بلکہ اس نے مذاکرات کے عمل میں رکاوٹیں پیدا کیں اور مظلوم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی ترسیل کو بھی روک دیا۔

اس کے بعد اسرائیلی قابض افواج نے ایک بار پھر غزہ کے رہائشی علاقوں، خاص طور پر مرکز اور جنوب میں شدید بمباری کی، جس سے علاقے کے شہریوں پر دوبارہ خوف، تباہی اور بے گھری مسلط ہو گئی۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ہیٹ ویو کب تک برقرار رہے گی؟ محکمہ موسمیات کی نئی پیشگوئی
  • بارشوں سے صورتحال بہتر ‘ ’’ارسانے ‘‘ صوبوں کو پانی کی فراہمی بڑھادی 
  • تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ‘ڈیڈ لیول’ سے بلند ہونے لگا
  • بارشوں سے صورتحال میں بہتری، ارسا نے صوبوں کو پانی کی فراہمی بڑھادی
  • فلسطین کی صورتحال اور امتِ مسلمہ کی ذمہ داری
  • وزیراعظم سے وزیرِ پیٹرولیم علی پرویز ملک کی ملاقات، سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
  • دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی
  • غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل، رپورٹ جاری
  • یمن میں امریکہ کی برباد ہوتی حیثیت