راولپنڈی:

اکتوبر 2024ء سے لاپتا شہری کے اڈیالہ جیل میں موجودگی کی اطلاعات پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل سے رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ہائی کورٹ راولپنڈی میں شہری کے مبینہ لاپتا ہونے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جو کہ جسٹس طارق محمد باجوہ کے روبرو ہوئی۔ لاپتا شہری نور السلام کے بھائی محمد طارق عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے میرے بھائی کو 16 اکتوبر 2024ء کو راجہ بازار سے اغواء کیا، میرے بھائی کو کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، اغواء کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔

سی ٹی ڈی اور راولپنڈی پولیس  نے اپنی رپورٹس عدالت میں پیش کیں، سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ کسی شہری کو تحویل میں نہیں لیا۔ پولیس نے کہا کہ مبینہ اغواء کار کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہمارا بھائی اڈیالہ جیل میں نظر بند ہے، عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل نے کہا کہ

پڑھیں:

شہری کا موبائل واپس نہ کرنے پر عدالت نے آن لائن ٹیکسی سروس سے جواب طلب کرلیا

کنزیومرپروٹیکشن کورٹ نے آن لائن ٹیکسی سروس میں شہری کا گمشدہ موبائل فون واپس کرنے میں تعاون نہ کرنے پر دائر درخواست پر ٹیکسی سروس سے جواب طلب کرلیا ہے۔

کنزیومر عدالت جنوبی میں شہری کی جانب سے آن لائن ٹیکسی سروس کیخلاف کھوئے گئے موبائل فون کی عدم بازیابی پر شکایت دائر کی گئی۔

وکیل شکایت کنندہ علی جعفری کے مطابق 10 نومبر کو آن لائن ٹیکسی سروس کی ایپ کے ذریعے بک کی گئی رائیڈ میں شہری کا آئی فون گاڑی میں رہ گیا تھا، جس کی اطلاع فوراً کمپنی اور متعلقہ ڈرائیور کو دینے کے باوجود کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔

وکیل شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ سفر کے اختتام پر شہری اپنا آئی فون پچھلی نشست پر بھول گئے جس کا علم ہوتے ہی انہوں نے فوری طور پر ڈرائیور سے رابطہ کیا تاہم ڈرائیور نے فون کسی دوسرے مسافر کے پاس ہونے کا دعویٰ کیا مگر مسافر کی معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

وکیل کے مطابق شہری نے واٹس ایپ پیغامات، آفیشل پیج پر میسجز، ان-ایپ چیٹ، کسٹمر سپورٹ اور متعلقہ تھانے میں پولیس رپورٹ سمیت ہر ممکن طریقے سے کمپنی سے رابطہ کیا مگر کمپنی کی جانب سے صرف روایتی جوابات موصول ہوئے اور کھویا ہوا فون بازیاب کرنے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

درخواست گزار نے کہا کہ ڈرائیور کا رویہ اور کمپنی کی عدم دلچسپی واضح طور پر سروس میں کمی اور غیر منصفانہ طرزِ تجارت کے زمرے میں آتی ہے، جس کا تدارک قانون کے تحت ضروری ہے۔

درخواست میں گمشدہ آئی فون کی مد میں ایک لاکھ روپے جبکہ ذہنی اذیت، پریشانی اور وقت کے ضیاع پر 5 لاکھ روپے کے معاوضے کے ساتھ عدالتی اخراجات کی ادائیگی کی استدعا کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: ڈکیتی، قتل اور اغوا برائے تاوان کے مقدمات میں ریکارڈ کمی
  • نو مئی کیسز، عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • راولپنڈی: ٹک ٹاکر لڑکی کے بال کاٹنے کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی
  • 9 مئی کیسز: عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • عدالت عظمیٰ میں سماعت کیلیے آنے والا راولپنڈی کا رہائشی چل بسا
  • شہری کا موبائل واپس نہ کرنے پر عدالت نے آن لائن ٹیکسی سروس سے جواب طلب کرلیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان  کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنیکا حکم
  • راولپنڈی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
  • واٹر کینن سے گھبرانے والے نہیں،بھائی کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے، علیمہ خان
  • اپنے بھائی کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے، علیمہ خان