اسامہ بن لادن میرے نمبر ون فین تھے: الکا یاگنک
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
بھارتی گلوکارہ الکا یاگنک نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن میرے نمبر ون فین تھے۔
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب 2011ء میں امریکی خفیہ ایجنسی (CIA) نے اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد کمپاؤنڈ سے کئی بالی ووڈ گانے برآمد کیے، جن میں ادیت نارائن، کمار سانو اور الکا یاگنک کے ہٹ گانے شامل تھے۔
حال ہی میں ایک انٹرویو میں الکا یاگنک نے ہنستے ہوئے سوال کیا کہ یہ میری غلطی تو نہیں ہے کہ وہ میرا فین تھے؟
پوچھے گئے سوالوں کا گلوکارہ نے مزید دلچسپ جواب دیا کہ اسامہ بن لادن جو بھی تھے، کیسے بھی تھے، ان کے اندر کہیں نہ کہیں ایک چھوٹا سا فنکار ہو گا، اگر انہیں میرے گانے پسند تھے، تو اچھا ہے ناں۔
اسی انٹرویو میں الکا یاگنک نے بالی ووڈ کی اندرونی سیاست پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے گانے جو مجھے ملنے والے تھے، وہ سازش کے تحت مجھ سے لے لیے گئے، ایک سینئر گلوکارہ نے میرے خلاف بہت گندی سیاست کھیلی، میں کئی بار گانوں کی ریہرسل کر چکی ہوتی، لیکن بعد میں پتہ چلتا کہ وہ گانا کسی اور نے گایا ہے۔
جہاں ایک طرف ان کی موسیقی کے لاکھوں مداح ہیں، وہیں اس بات نے سب کو حیران کر دیا کہ دنیا کے سب سے مطلوب شخص اسامہ بن لادن کا شمار بھی ان کے مداحوں میں ہوتا تھا۔
یہ دلچسپ انکشاف سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو چکا ہے اور صارفین اس پر دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔
کچھ لوگ مزاحیہ انداز میں کہہ رہے ہیں کہ الکا یاگنک کی آواز کی دہشت کا عالم یہ تھا کہ اسامہ بھی اس کے دیوانے تھے، جبکہ کچھ صارفین حیران ہیں کہ اسامہ کے کمپیوٹر میں بالی ووڈ گانوں کی کلیکشن کیا کر رہی تھی؟
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسامہ بن لادن
پڑھیں:
وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے
ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر
وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا, جس میں وہ محفوظ رہے ۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی ٹھٹہ سے کراچی کی جانب جا رہے تھے کہ اس دوران کچھ شرپسندوں کی جانب سے ان کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔وزیر مملکت کھیئل داس نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ٹھٹہ سے سجاول کی جانب رواں دواں تھے کہ شہر کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے تقریباً درجن بھر کارکنان نے اچانک حملہ کر دیا، جن کے ہاتھ میں پارٹی کے جھنڈے تھے اور وہ کینالوں کی تعمیر کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے ۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ جیسے ہی مجھ پر حملہ ہوا تو میرے ڈرائیور نے فوری گاڑی وہاں سے نکالی جس کے بعد میرے قافلے میں موجود دیگر گاڑیوں پر حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میرے قافلے میں موجود گاڑیوں پر پہلے پتھراؤ کیا گیا اور پھر ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا تاہم میں خود حملے میں محفوظ رہا لیکن میرے کچھ ساتھی زخمی ہوئے اور ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔