حوثیوں کی فوجی کارروائیاں بند ہونے تک آپریشن جاری رکھیں گے،امریکہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء)وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ امریکی حملوں میں یمن میں متعدد حوثی رہنما مارے گئے ہیں۔اس سے ایران کو انتباہ جاری کیا گیا ہے وہ بحیرہ احمر میں اس گروپ کی حمایت اور بحری جہازوں پر حملے بند کرے۔قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے امریکی ٹی وی کو بتایاکہ کو بتایا کہ ہفتے کے روز ہونے والے فضائی حملوں میں دراصل متعدد حوثی رہنمائوں کو نشانہ بنایا اور ہلاک کیا گیا۔
(جاری ہے)
انہوں نے ایک اور بیان میں کہاکہ ہم نے انہیں زبردست طاقت سے نشانہ بنایا۔ ہم نے ایران کو خبردار کیا کہ بہت ہو چکا ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یمن پر امریکی حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کہ حوثی عالمی جہاز رانی اور امریکی بحری ٹریفک پر حملہ کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجائیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ یمن میں امریکی زمینی آپریشن شروع کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت اس کی کوئی ضرورت ہے۔روبیو نے کہا کہ حوثیوں کے لیے ایرانی حمایت کے بغیر عالمی جہاز رانی پر حملہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا ناممکن ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم ”سکھس فار جسٹس“ (SFJ) نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے ایک امریکی شہری کے قتل پر 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔ یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس 21 اپریل کو بھارت کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔
ایس ایف جے کا کہنا ہے کہ یہ مبینہ انعام ان کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے رکھا گیا ہے، جسے تنظیم نے ٹرانس نیشنل ریپریشن یعنی سرحد پار جبر کا کھلا مظہر قرار دیا ہے۔
ایس ایف جے کے جنرل کونسل اور انسانی حقوق کے معروف وکیل گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے نائب صدر وینس کو ارسال کردہ خط میں اس اقدام کو امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی کے خلاف براہ راست مجرمانہ اقدام قرار دیا گیا ہے۔
خط میں نائب صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مبینہ انعامی اعلان کو ریاستی سرپرستی میں ہونے والی بین الاقوامی دہشت گردی کے زمرے میں شامل کرتے ہوئے بھارت کو کھلے الفاظ میں ممکنہ نتائج سے آگاہ کریں۔ ان نتائج میں امریکی وفاقی قوانین کے تحت قانونی چارہ جوئی، اقتصادی پابندیاں، اور ملوث عناصر کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینا شامل ہیں۔
ایس ایف جے نے اپنے خط میں زور دیا ہے کہ امریکی حکومت کو صرف سفارتی یا معاشی مفادات نہیں بلکہ جمہوری اقدار اور شہری آزادیوں کے تحفظ کو بھی ترجیح دینی چاہیے، خصوصاً اُن افراد کی سلامتی کے لیے جو خالصتان ریفرنڈم کے لیے سرگرم ہیں۔
Post Views: 3