’اے اللہ! شکریہ مجھے اپنے در پر بلانے کا‘، کینسر کی شکار بھارتی اداکارہ حنا خان کا عمرہ، تصاویر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کینسر کی شکار بھارتی اداکارہ حنا خان نے رمضان المبارک کے مقدس میہینے میں عمرے کی سعادت حاصل کر لی۔
کشمیری نژاد بھارتی اداکارہ حنا خان جو سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتی ہیں انہوں نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے روحانی سفر کی چند تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی ہیں جس میں ان کے ساتھ ان کے بھائی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
حنا خان نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا، ’اللہ پاک مجھے اپنے در پر بلانے کا بے حد شکریہ، مجھے جلد ہی مکمل صحت عطا فرمائیں‘۔
View this post on Instagram
A post shared by ???????????????? ???????????????? (@realhinakhan)
واضح رہے کہ حنا خان نے جون 2024 میں سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے خود میں تیسرے درجے کی بریسٹ کینسر کی تشخیص کی تصدیق کی تھی۔
حنا خان کینسر کے علاج کے دوران متعدد تقریبات، ایوارڈز شوز اور فلاحی پروگرامات میں نظر آتی رہیں اور لوگ ان کی بہادری کی تعریفیں کرتے رہے۔
حال ہی میں انہوں نے بتایا تھا کہ ان کی سرجری اور کیموتھراپی مکمل ہوچکیں اور اب وہ امیونوتھراپی کے مرحلے سے گزر رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ بھارتی اداکارہ حناخان خانہ کعبہ سعودی عریبیہ کینسر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ بھارتی اداکارہ سعودی عریبیہ کینسر بھارتی اداکارہ حنا
پڑھیں:
آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس عطاء اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کے گزشتہ جمعہ کے بیان پر صوبائی وزیر زراعت انجینئر محمد انور کے ردعمل پر حیرانگی ہوئی ہے، صوبائی وزیر موصوف نے ہمیشہ ایک کرپٹ اقرباء پرور تعصبی سیکریٹری کی پشت پناہی کی ہے، سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ حاجی ثناء اللہ جب سیکریٹری تعلیم تھے تو محکمہ تعلیم میں غیر قانونی اور جعلی سرٹیفکیٹس پر بھرتیوں کی بھرمار کر کے نظام تعلیم کو مکمل طور پر تباہ کر دیا تھا، خاص طور پر ضلع دیامر میں تعلیمی نظام انکی وجہ سے برباد ہوا جس کی واضح مثال ایلیمنٹری بورڈ کا رزلٹ ہے اور جب محکمہ صحت میں سیکریٹری تعینات ہوئے تو اربوں کی مشینری کی خرید و فروخت میں کرپشن کا بازار گرم کر دیا، ابھی سیکرٹری برقیات ہیں تو خالی کاغذی اسسٹیمینٹس کی ایڈمن اپروول دے کر کروڑوں روپے کی کرپشن میں مصروف عمل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے اپنے ساتھ مختلف ڈیلینگ کیلئے اپنے چھوٹے بھائی جو سرکاری ملازم بھی ہے ان کے ساتھ اپنے رشتہ داروں پر مشتمل ایک مخصوص ٹیم بنا رکھی ہے جو مختلف ٹھیکیداروں سے ٹھیکوں کی مد میں اور آفیسروں سے پوسٹنگ ٹرانسفری کی ڈیل کر کے گارنٹی پہ غیر قانونی کام کروانے کے ساتھ پیسے بھی بٹور رہے ہیں، ان کی دو نمبری سے گلگت بلتستان واقف ہے، صوبائی وزیر اور سیکریٹری ثناء اللہ کے خاندان نے ہمیشہ فرقہ واریت اور لسانیت کی سوچ کو فروغ دے کر پورے گلگت بلتستان کو اپنے نرغے میں رکھنے کی کوشش کی ہے، ان کی باتوں سے دیامر کے عوام کو کوئی سروکار نہیں، اب دیامر کے عوام یہ جان چکے ہیں اب یہ مافیا پورے گلگت بلتستان کو نگلنے پر تلا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آغا راحت نے جو کچھ کہا ہے ہم اس کی مکمل تائید کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ سید راحت نے جو باتیں کی ہیں ان پر بلاتفریق مکمل تحقیقات کر کے ملوث سیکریٹری اور وزیر اعلیٰ کو قرار واقعی سزا دی جائے، آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے جو ان سے ان کے ممبر و محراب کا تقاضا بھی ہے۔