بھارتی اداکارہ حنا خان، جو اس وقت کینسر کے مرض سے لڑ رہی ہیں، نے رمضان کے مقدس مہینے میں عمرہ کی سعادت حاصل کرلی ہے۔

اداکارہ نے اپنے اس روحانی سفر کی تصاویر اور ویڈیوز اپنے مداحوں کے ساتھ انسٹاگرام پر شیئر کیں۔ ان کی یہ پوسٹس فوری طور پر وائرل ہوگئیں، جہاں مداحوں نے ان کی صحتیابی کے لیے دعائیں مانگتے ہوئے کمنٹس کی بوچھاڑ کردی۔

حنا خان نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا، ’’دل میں آرزو جاگی، اللہ نے قبول فرمائی۔ اللہ پاک مجھے اپنے در پر بلانے کا بے حد شکریہ، بس مجھے جلد ہی مکمل صحت عطا فرمائیں۔‘‘

انہوں نے رمضان کے دوران اپنے بھائی کے ساتھ گزارے گئے خوشگوار لمحات کی جھلکیاں بھی شیئر کیں، جن میں سعودی عرب میں افطار اور سحری کے مناظر بھی شامل تھے۔

حنا خان نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں رمضان کے روحانی ماحول کو خوبصورتی سے پیش کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’رمضان مبارک میں سحری سے افطاری تک کا خوبصورت سفر، الحمدللہ دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔‘‘

View this post on Instagram

A post shared by ???????????????? ???????????????? (@realhinakhan)


گزشتہ سال جون 2024 میں حنا خان نے اپنے مداحوں کو بتایا تھا کہ ان میں اسٹیج 3 بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا، ’’میں اس بیماری سے لڑنے کےلیے مضبوط اور پُرعزم ہوں، اور میرا علاج شروع ہوچکا ہے۔‘‘ انہوں نے مداحوں سے تعاون اور پرائیویسی کی درخواست کی تھی، ساتھ ہی ان کی محبت اور دعاؤں کے لیے شکریہ ادا کیا تھا۔

حنا خان اپنی صحت کے بارے میں مسلسل اپڈیٹس شیئر کرتی رہتی ہیں، اور ان کی ہمت اور حوصلے کو مداحوں کی طرف سے بے پناہ تعریف ملتی ہے۔ ان کی کینسر کے خلاف جنگ اور روحانی سفر دونوں ہی ان کے مداحوں کے لیے ایک متاثر کن مثال ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج

بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔

شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی لیجنڈری اداکارہ ممتاز بھی پاکستانی ڈراموں کی مداح نکلیں
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • ماورا حسین شوہر کے گھر منتقل، تصاویر شیئر کردیں
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
  • سرینگر، علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
  • لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر سےمتعلق انکشافات سامنے آگیا
  • امیشا پٹیل کی تصاویر نے مداحوں کو حیران کر دیا، کیا اداکارہ حاملہ ہیں؟
  • فاسٹ بولر حسن علی نے پی ایس ایل میں اہم اعزاز اپنے نام کرلیا