مولانا عبدالحق ثانی جمعیت علمائے اسلام ( س ) کے مرکزی امیر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پشاور(اوصاف نیوز) جمعیت علمائے اسلام مرکزی مجلس شوریٰ کا اہم اجلاس کا انعقاد،مولانا حامد الحق حقانی شہیدکی شہادت کے بعد ان کے صاحبزادے مولانا عبدالحق ثانی کو جمعیت علمائے اسلام ( س ) کا مرکزی امیر مقرر کردیا گیا۔
مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں منعقد ہوا جس میں مولانا حامد الحق حقانی شہید کے بعد اتفاق رائے سے ان کے فرزند مولانا عبدالحق ثانی کو مرکزی امیر مقرر کردیا گیا۔
اجلاس میں چاروں صوبوں کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ اجلاس میں مرکزی باہمی مشاورت سے مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی کو سرپرست اعلیٰ اور مولانا خزیمہ سمیع کو مرکزی سیکرٹری اطلاعات نامزد کیا گیا۔
اجلاس میں مولانا حامد الحق حقانی شہیدکیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
کراچی بلدیہ ٹاؤن میں راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے خاتون جاں بحق
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جے یو آئی اجلاس:سیاسی جدوجہد جاری رکھنے اور سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
جمعیت علمائے اسلام(ف) نے مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے فیصلوں میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے. اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت دو روزہ اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے متعدد فیصلے ہوئے جس کے مطابق اجلاس میں27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور قوم سے اہل غزہ کیلئے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی اورکہا گیا اجلاس ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔ جمعیت علماء اسلام پرزور الفاظ میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے اور صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوری یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرے گی۔ اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کیا گیا اور بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔