وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری نے کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ والے صارفین نے سرمایہ کاری کی تھی اور انہیں ملنے والا 27 روپے کا منافع وِنڈ فال منافع تھا جسے ہم 10 روپے کے مناسب منافع پر لے آئے۔

ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اگلے 8 سالوں میں 8 میگاواٹ مزید شمسی توانائی کی بجلی پیدا ہونے کی امید ہے، اگر ہم نے نیٹ میٹرنگ کی قیمت پر نظرثانی نہ کی ہوتی خسارہ اور بھی زیادہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ سولر نیٹ میٹر پر نہیں وہ شمسی توانائی استعمال کرنے والوں کو بوجھ اپنے سر پر کیوں اٹھائیں؟

ان کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی سے موجودہ 2 لاکھ 83 ہزار صارفین کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، امید ہے کہ اس سے سول نیٹ میٹرنگ کی تنصیب میں بھی کوئی کمی نہیں آئے گی۔

اویس احمد لغاری نے دعویٰ کیا کہ ہم سے پہلے حکومت نے ہم پر 17 ہزار میگاواٹ کی مزید بجلی خریدنے کا بوجھ ڈالا ہوا تھا جسے ہم نے نئی منصوبہ بندی سے کم کرکے 10 ہزار میگاواٹ ختم کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں سولرز آف گرڈز بھی لگے ہیں نیٹ میٹرنگ سسٹم سے باہر ہیں، حکومت نے انہیں اس سے منع نہیں کیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج ہمارا گرڈ 55 فیصد کلین انرجی پیدا کررہا ہے جو اس خطے میں اچھی کارکردگی ہے۔ یورپ میں اب بھی ممالک فوسل فیولز پر دارومدار رکھتے ہیں مگر ہم ابھی 55 فیصد پر ہے جو خوش آئند ہے۔ اگلے 8 سال تک 90 فیصد تکل کلین انرجی پیدا کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

awaiz ahmad laghari clean energy اویس احمد لغاری کلین انرجی نیٹ میٹرنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اویس احمد لغاری کلین انرجی نیٹ میٹرنگ کا کہنا تھا کہ نیٹ میٹرنگ

پڑھیں:

کراچی یلو لائن منصوبے کی لاگت 190 فیصد بڑھ کر 178 ارب روپے تک پہنچ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے کراچی یلو لائن منصوبے کی نظر ثانی شدہ لاگت 178 ارب 59 کروڑ روپے کی منظوری دے دی ہے، جو 2019 میں تخمینہ شدہ 61 ارب 43 کروڑ روپے کی نسبت 190 فیصد زیادہ ہے۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے اس کے علاوہ دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی 10 ارب 55 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، کراچی یلو لائن سمیت کل 256 ارب روپے مالیت کے چار منصوبے حتمی منظوری کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ایکنک) کو بھیجنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اس اقدام سے منصوبے کی مالی وسائل کی ضروریات اور آئندہ ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ کے لیے بجٹ کی تیاری میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی یلو لائن منصوبے کی لاگت 190 فیصد بڑھ کر 178 ارب روپے تک پہنچ گئی
  • کراچی میں یلو لائن منصوبے کی لاگت 190 فیصد تک بڑھ گئی
  • حکومت طلبہ کو مناسب اور محفوظ ٹرانسپورٹ فراہم کرے‘عائشہ مدنی
  • کراچی یلو لائن منصوبہ، لاگت 190 فیصد بڑھ گئی
  • پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز کا ملک بھر میں پمپس بند کرنے کا عندیہ
  • پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا ملک بھر میں پمپس بند کرنے کا عندیہ
  • نیشنل گیمز؛ سندھ کیلئے پوزیشن یافتہ کائنات سے امتیازی سلوک، ایونٹ سے باہر کردیا گیا
  • کیا پاکستان میں سولر پینل کی مینوفیکچرنگ ممکن ہے؟
  • لاہورہائیکورٹ نے بھی پتنگ بازی کی اجازت دےدی
  • لاہورہائیکورٹ نے بھی پتنگ بازی کی اجازت دی