یمنی فوج کا امریکی طیارہ بردار جہاز پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون سے حملہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم اپنے ملک کے خلاف جارحیت کے جواب میں بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہازوں پر حملہ کرنے سے ہرگز دریغ نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینہ تان کر فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنانے والے یمن اسلامی کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ یمنی غیور فورسز نے صنعا سمیت مختلف مقامات پر امریکی اور برطانوی حملوں کے جواب میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کو میزائیلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے حالیہ امریکی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ خدا کی مدد سے ہم نے ایک فوجی آپریشن کیا اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز USS ہیری ٹرومین اور اس پر موجود جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی ساری نے کہا ہے کہ امریکی دشمن نے دارالحکومت صنعا اور 7 صوبوں میں 47 سے زیادہ جارحانہ حملوں کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں دشمن نے جرائم کا ارتکاب کیا جن کے نتیجے میں متعدد یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے، اگرچہ ابھی تک صحیح تعداد کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ یحییٰ ساری نے تاکید کی کہ شمالی بحیرہ احمر میں ٹرومین اور اس پر موجود بحری جہازوں کو 18 بیلسٹک اور کروز میزائلوں اور ایک ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم اپنے ملک کے خلاف جارحیت کے جواب میں بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہازوں پر حملہ کرنے سے ہرگز دریغ نہیں کریں گے، امریکی دشمن کی جارحیت سے ثابت قدم، وفادار اور مجاہد یمنی قوم کے مصصم ارداوں اور ایمان میں اضافہ ہی ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یمنی مسلح افواج کے ترجمان نشانہ بنایا
پڑھیں:
یمن کے ہاتھوں مہنگے امریکی ڈرونز کی تباہی، فاکس نیوز نے اہم انکشاف کر دیا
امریکی کانگریس کی ریسرچ سروس کے مطابق ہر امریکی MQ-9 ریپر ڈرون کی قیمت تقریباً 30 ملین ڈالر ہے۔ اکتوبر 2023ء میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کے آغاز کے بعد سے انصار اللہ نے کم از کم 16 امریکی ڈرون مار گرائے ہیں۔ تاہم، ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ یہ تعداد 20 تک پہنچ سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی چینل فاکس نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں انصار اللر تحریک نے ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے کے بعد سے اب تک چھ امریکی ڈرون مار گرائے ہیں۔ فاکس نیوز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ جس میں یمن میں انصار اللہ تحریک کی طرف سے مار گرائے جانے والے امریکی ڈرونز کی تعداد اور ان کی قیمت کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ جمعہ کے روز انصار اللہ نے ایک اور امریکی ایم کیو 9 ریپر ڈرون مار گرایا، ٹرمپ کی صدارت کے دوران یہ اس نوعیت کا چھٹا ڈرون ہے جسے یمنی فوج نے مار گرایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہر ڈرون کی قیمت 30 ملین ڈالر ہے۔ امریکہ کی طرف سے یمن پر 15 مارچ سے شروع ہونے والی جارحیت کے بعد سے انصار اللہ نے پانچ امریکی ڈرونز کو مار گرایا ہے۔ فاکس نیوز نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ امریکی فوج نے تقریباً 35 دنوں سے یمن پر مسلسل بمباری کر رہی ہے اس کے باؤجود انصار اللہ مہنگے امریکی اثاثوں کو تباہ کرنے اور اسرائیل پر میزائل داغنا جاری رکھے ہوئے ہے، دوسری طرف بحیرہ احمر میں زیادہ تر بین الاقوامی جہاز رانی کے آپریشنز بھی ابھی تک شروع نہیں ہو سکے ہیں۔
امریکی کانگریس کی ریسرچ سروس کے مطابق ہر امریکی MQ-9 ریپر ڈرون کی قیمت تقریباً 30 ملین ڈالر ہے۔ اکتوبر 2023ء میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کے آغاز کے بعد سے انصار اللہ نے کم از کم 16 امریکی ڈرون مار گرائے ہیں۔ تاہم، ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ یہ تعداد 20 تک پہنچ سکتی ہے۔ 16 MQ-9 ریپر ڈرون سے زیادہ کے نقصان کی مالیت کا تخمینہ $500 ملین سے زیادہ ہے۔ ایک امریکی دفاعی اہلکار نے فاکس نیوز کو انکشاف کیا کہ دسمبر 2024ء تک، امریکہ کے پاس اپنے ہتھیاروں میں 230 ایم کیو 9 ریپر ڈرون تھے، جن میں سے 16 کو مار گرایا جا چکا ہے۔ 16 MQ-9 ریپر ڈرون کے نقصان کی مالیت کا تخمینہ 500 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب یمنی کی مسلح افواج نے ترجمان یحییٰ سریع نے کل جمعہ کے روز ایک بیان مین اعلان کیا تھا کہ فوج نے ایک اور امریکی ڈرون ایم کیو 9 کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یمنی مسلح افواج نے یہ بھی اعلان کیا کہ انہوں نے بحیرہ احمر میں تل ابیب کے قریب بین گوریون ہوائی اڈے اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز USS ہیری ٹرومین کو نشانہ بناتے ہوئے فوجی کارروائیاں کی ہیں۔