ادھر اوکلاہاما اور آرکنسا میں بھی اموات ہوئیں، مختلف ریاستوں میں طوفان نے درجنوں گھروں کو زمین بوس کر دیا اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا، ٹیکساس اور اوکلاہاما میں طوفان کے سبب جنگلات میں 100 مقامات پر آگ بھی بھڑک اٹھی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کی جنوب مشرقی ریاستوں میں طوفان سے 19 افراد ہلاک اور  درجنوں زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق طوفان کی وجہ سے سب سے زیادہ اموات ریاست لوزیانا میں ہوئیں، جہاں مختلف حادثات میں 11 افراد ہلاک ہوئے، 3 اموات ریاست ٹیکساس میں ہوئیں، جہاں مٹی کے طوفان کے سبب گاڑی الٹ گئی۔ ادھر اوکلاہاما اور آرکنسا میں بھی اموات ہوئیں، مختلف ریاستوں میں طوفان نے درجنوں گھروں کو زمین بوس کر دیا اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا، ٹیکساس اور اوکلاہاما میں طوفان کے سبب جنگلات میں 100 مقامات پر آگ بھی بھڑک اٹھی۔ اس کے علاوہ میزوری، الی نوائے، انڈیانا، ٹیکساس اور آرکنسا میں 2 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے بھی محروم ہیں جبکہ مسیسپی، مشری لوزیانا اور مغربی ٹینیسی کے بھی طوفان کی زد میں آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریاستوں میں طوفان

پڑھیں:

عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اپریل 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا کمپین سے متعلق ایف آئی اے کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار دیدی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبرپختونخواہ صدیق انجم اور دیگر کے خلاف کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے دوبارہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا، عدالت نے خصوصی عدالت میں مقدمے کا ٹرائل روکنے کا حکمِ امتناع بھی برقرار رکھا۔

سماعت کے دوران ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ جمع کروا دی گئی ہے، ڈی جی ایف آئی اے کی رپورٹ ہمارے مؤقف کی تائید ہے، ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم شروع کی گئی‘، اس پر جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ ’کیا ایف آئی اے کو معلوم نہیں کہ عدالت میں رپورٹ کس طرح فائل کی جاتی ہے؟ شریک ملزم کے مطابق سوشل میڈیا مہم کے لیے سیاسی دباؤ تھا اس کا کیسے دفاع کریں گے؟ درخواست گزار کے مطابق شریک ملزم کا مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا بیان ریکارڈ پر موجود ہے، اس نے اس میں ایسا کچھ نہیں کہا‘۔

(جاری ہے)

اس کے جواب میں ایف آئی اے وکیل نے کہا کہ ’جج کی طرف سے ایف آئی اے میں کوئی شکایت فائل نہیں کی گئی، اُن کے بھانجے نے شکایت فائل کی تھی‘، جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ ’کوئی جج کی طرف سے کیسے شکایت درج کروا سکتا ہے؟ ایف آئی اے رپورٹ میں مہم سے عدلیہ کا وقار ختم کرنے کا لکھا ہوا ہے، آپ کو پتا ہے اس ہائیکورٹ کے کتنے ججز کے خلاف بدنیتی پر مبنی کمپینز چلیں؟ ہائیکورٹ کے ججز کے معاملے پر ایف آئی اے نے کہا کہ کچھ پتا نہیں کون کر رہا ہے، اِس کیس میں ایف آئی اے کو سب پتا چل گیا حالاں کہ جج نے خود شکایت بھی نہیں جمع کرائی‘، بعد ازاں عدالت نے ایف آئی اے کو دوبارہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
  • میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • میانوالی،پولیس اور سی ٹی ڈی کے آپریشن میں 10 خوارجی ہلاک، متعدد زخمی  
  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد زخمی، 50 مویشی ہلاک
  • باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعے میں درجنوں بکریاں ہلاک
  • کانگو؛ کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک
  • غزہ میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی ٹینک کو اڑا دیا، ایک افسر ہلاک، کئی زخمی