Express News:
2025-04-22@14:44:05 GMT

پاک بھارت ترقی کا ایک جائزہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

برطانوی جریدے اکانومسٹ کے مطابق بھارت میں انتہائی غربت تقریباً ختم ہو گئی ہے صرف ایک فیصد بھارتی گھرانے عالمی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ تازہ ترین سروے کے مطابق بھارت میں انتہائی غربت کے خاتمے میں شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ بھارت کی انوکھی ترقی نے روایتی نظریات کو بھی چیلنج کردیا ہے ۔

جون2024اور جنوری 2025 میں جاری ہونے والے دو سروے نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ سروے کے مطابق جولائی 2024ء تک بھارت میں صرف ایک فیصد گھرانے عالمی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں ۔ یہ تجزیہ آئی ایم ایف کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور نیویارک کی اسٹیٹ یونیورسٹی کے کرن بھاسن نے کیا ۔ قوت خرید کے لحاظ سے عالمی غربت کی لکیر 2.

15ڈالر یومیہ ہے ۔ جو اب بھارت کے لیے بے معنی ہو گئی ہے ۔ کیونکہ تقریباً سب اس سے اوپر ہیں۔ بھارت کی اس کامیابی نے ترقی کے بارے ایک عام مفروضے کو بھی چیلنج کیا کہ غربت کے خاتمے کے لیے مینو فیکچرنگ کا معجزہ ضروری ہے جو کسانوں کو کھیتوں سے فیکٹریوں تک لے جائے۔

جب کہ پاکستان میں اس وقت خط غربت سے نیچے افراد کی تعداد کم از کم 6کروڑ ہے ۔ رمضان المبارک کا مہینہ جاری ہے کہنے کو تو حکومت یہ دعوی کرتی ہے کہ مہنگائی کی شرح بہت کم ہو گئی ہے ۔ دوسری جانب زمینی حقائق کو دیکھیں تو صورت حال بالکل مختلف ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ مہنگائی کا سیلاب بلا خیز روز بروز بڑھتا ہی چلا جارہا ہے ۔

ہر چیز چاہے وہ کھانے پینے کی ہو یا پہننے کی روز مرہ استعمال کی دیگر اشیاء ہوں، بجلی گیس پٹرول ہو یا ادویات ہر چیز عام آدمی کی پہنچ اور قوت خرید سے باہر ہے ۔ قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ۔غربت اپنی انتہاء کو پہنچ چکی ہے ، تنخواہ دار دیہاڑی دار طبقہ اس ساری بدحالی سے بہت زیادہ متاثر اور شدید مالی مشکلات کا شکار ہے ۔ مہنگائی کی شرح کے تناسب سے دیکھاجائے تو اگر کسی گھرانے کی آمدن40ہزارروپے تھی تو موجودہ مہنگائی اور افراط زر کی وجہ سے اب اس کی آمدن کی قدر 20ہزارروپے رہ گئی ہے ۔ اب آپ ایک چھ افراد پر مشتمل گھرانے کے اخراجات کی فہرست بنا کر دیکھیں تو آپ پریشان ہو جائیں گے کہ یہ سفید پوش افراد کس طرح گزارہ کر رہے ہیں ۔

اسی وجہ سے ہمارے ملک میں بہت بڑی تعداد میں لوگ ہائی بلڈ پریشر ، شوگر، گردے اور دل کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں اور دن بہ دن ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ اس مہنگائی میں سب سے مظلوم طبقہ سفید پوش لوگوں کا ہے ۔ ان کے لیے اپنی عزت نفس اتنی عزیز ہے کہ وہ مرنا تو گوارہ کر سکتے ہیں لیکن کسی کے سامنے اپنا ہاتھ دراز نہیں کر سکتے ۔ بس دل ہی دل میں دعائیں مانگتے رہتے ہیں کہ یا بارالہ کہیں غیب سے ہماری مدد فرما ۔ خوشحال طبقات کو ان کا خاص خیال رکھنا چاہیے رات کی تاریکی میں یا خاموشی سے ان کی ایسی مدد فرمائیں کہ کسی کو پتہ بھی نہ چلے ۔

اب تو نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ وہ لوگ جن کی ماہانہ آمدن 50سے 70ہزارروپے ہے اور وہ ماہانہ 20سے 25ہزارروپے گھر کا کرایہ ادا کر رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ بقایا رقم میں بجلی ، گیس اور دیگر یوٹیلٹی بلز بھی ادا کر رہے ہیں اور بچوں کے اسکول کالج یونیورسٹی کی فیس بھی ادا کر رہے ہیں ۔

گھر چلانے کے دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہوں ۔یہ تو قسطوں میں مرنے والی بات ہے ۔ اب اشیاء کے تازہ ترین نرخ بھی جان لیں مرغی فی کلو 800روپے یعنی صرف ایک کلو ، بڑا گوشت 11سے 1400روپے فی کلو اور مٹن 2500 روپے صرف ایک کلو ۔چاول درمیانہ 300روپے فی کلو۔ اندازہ کریں ۔ گھی اور تیل کی قیمت 600روپے فی کلو پر پہنچ گئی ہے رمضان کے مقدس مہینے میں ۔ اب عید قریب ہے جب منافع خوروں کی لوٹ مار اپنی انتہاء پر پہنچ جائے گی۔

آئی ایم ایف مشن جو پاکستان کے دورے پر آیا ہوا ہے اس کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ رائٹ سائزنگ پلان کے تحت گریڈ 17 سے 22تک کی 700جب کہ نچلے درجے کی ہزاروں آسامیاں ختم کی جارہی ہیں۔

اعلیٰ حکام نے بتایا کہ سول سرونٹ ایکٹ 1973 کی موجودگی میں سرکاری ملازمین کو فارغ نہیں کیا جا سکتا تھا۔جس میں اب ترمیم کی جارہی ہے ۔ اعلیٰ حکام نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سرکاری مشینری کا سائز کم اور دس چھوٹے محکمے ضم کرنے سے بمشکل 17ارب روپے کی بچت ہو گی۔ بہرحال اصل معاملہ نچلے درجے کے ہزاروں ملازمین کو ملازمت سے نکالنا ہے ۔ جو ایک بڑے معاشی اور سماجی بحران کو جنم دے گا۔ جس کی ایک مثال یہ ہے کہ جب یوٹیلٹی اسٹور کارپوریشن بند کرنے کی خبر ایک ملازم کو ملی تو اس نے اس صدمے سے خودکشی کر لی ۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کر رہے ہیں صرف ایک فی کلو گئی ہے

پڑھیں:

مسیحی برادری نے ایسٹر منایا صدر کی مبارکباد

لاہور +کراچی(خصوصی نامہ نگار+کامرس رپورٹر) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی مسیحی برادری نے ایسٹر کا تہوار منایا۔ ایسٹر کی مناسبت سے ملک بھر کے گرجا گھروں میں خصوصی عبادات اور تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ عبادات میں ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ بڑی تعداد میں مسیحی خاندانوں نے عبادات میں شرکت کی اور ایک دوسرے کو ایسٹر کی مبارکباد دی۔ ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں کی سکیورٹی کیلئے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے تاکہ لوگ پرامن ماحول میں اپنی مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف نے ایسٹر پر پاکستان سمیت دنیا بھر کی مسیحی برادری کو مبارکباد دی اور پاکستان کی تعمیر و ترقی میں مسیحی برادری کے مثبت کردار کو لائق تحسین قرار دیا۔ صدر آصف علی زرداری نے پیغام میں کہا وہ مسیحی برادری کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتے ہیں۔ مسیحی برادری نے ہمیشہ ملکی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ دن ہمیں حضرت عیسیٰ کی حیات طیبہ اور تعلیمات کی یاد دلاتا ہے۔ رحمت، انکساری اور محبت آج بھی انسانیت کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مسیحی برادری کو ایسٹر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ایسٹر امید کی علامت ہے اور خوشیاں بانٹنے کا تہوار ہے۔ فیصل آباد میں بھی مسیحی برادری نے ایسٹر کا تہوار پرجوش طریقے سے منایا۔اپنے پیغام میں صدر زرداری نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے معاشرے کی بہتری اور ترقی کے لیے مسیحی برادری کے عزم اور امن، ہم آہنگی اور بقائے باہمی کے اصولوں کیلئے ان کی لگن پر فخر ہے۔ دعا ہے کہ یہ ایسٹر سب کے لیے امن، خوشیاں اور خوشحالی لائے۔  میں مسیحی برادری کیلئے مبارک، پرامن اور پرمسرت ایسٹر کا خواہش مند ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • صوبائی وزیر صحت کا ڈپٹی کمشنرکے ہمراہ چوہنگ اور گردونواح کے علاقوں میں پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کا جا ئزہ اجلاس
  • وقت وقت کی بات ہے
  • پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے
  • مسیحی برادری نے ایسٹر منایا صدر کی مبارکباد
  • بیوروکریسی کی کارکردگی جانچنے کا نیا نظام منظور، ایف بی آر پر تجربہ کامیاب
  • وزیراعظم نے بیوروکریسی کی کارکردگی جانچنے کا نیا نظام منظور کرلیا، FBR پر تجربہ کامیاب، تنخواہیں کامیابی سے مشروط
  • جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس
  • بلوچستان کی ترقی اور کالعدم تنظیم کے آلہ کار