خیبرپختونخوا پولیس نے کالعدم ٹی ٹی پی کو بڑا دھچکا دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ڈی پی او کی قیادت میں لکی پولیس نے سرحدی علاقے میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کیا، جس کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے عارضی ٹھکانوں کو بم سے تباہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا پولیس نے لکی مروت، کرک اور میانوالی کے سنگم میں پہاڑوں پر قائم کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کو تباہ کردیا۔ میڈیاکے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے لکی مروت، کرک اور پنجاب کے ضلع میانوالی کے سنگم پر قائم پہاڑوں پر آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے عارضی ٹھکانے تباہ کیے۔ پولیس آپریشن کے دوران دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔ ترجمان کے پی پولیس کے مطابق دہشت گرد اس کیمپ سے نکل کر قریبی علاقوں میں حملے کر رہے تھے۔
ڈی پی او جواد اسحاق کی قیادت میں لکی پولیس نے سرحدی علاقے میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کیا گیا۔ جس کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے عارضی ٹھکانوں کو بم سے تباہ کیا گیا۔ آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ عارضی ٹھکانے اور سہوتکاری کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں ہوگی اور ہمارا آپریشن آخری ٹھکانے کے خاتمے تک جاری رہے گا جن میں تمام ادروں کا تعاون حاصل ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کالعدم ٹی ٹی پی پولیس نے کے دوران
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: میر علی میں سرکاری پرائمری اسکول تباہ، سینکڑوں بچوں کا مستقبل خطرے میں
شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں نامعلوم شدت پسندوں نے ایک سرکاری پرائمری اسکول کو بم دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں 600 سے زائد بچوں کا تعلیمی مستقبل شدید متاثر ہوگیا۔
پیر کی رات خوشحالی ایاز کوٹ کے علاقے میں واقع اس اسکول میں نامعلوم حملہ آوروں نے بارودی مواد نصب کیا تھا، جو رات گئے زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، جبکہ اسکول کی عمارت کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن گیا۔
یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا میں سیلاب سے 34 اسکول تباہ، 648 جزوی متاثر، حکومت بحالی کے لیے کیا کررہی ہے؟
محکمہ تعلیم کے مطابق یہ ادارہ علاقے کا واحد فعال پرائمری اسکول تھا جس میں 600 سے زائد طلبا زیرِ تعلیم تھے۔ حکام نے عمارت کے باقی محفوظ حصوں کو سیل کر دیا ہے اور ہنگامی بنیادوں پر متبادل تعلیمی انتظامات پر غور جاری ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں، جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ نے ابتدائی تحقیق میں بتایا ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول یا ٹائمر ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
تاحال کسی گروہ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیے: شمالی وزیرستان: نامعلوم شرپسندوں نے گرلز اسکول کو بم سے اڑا دیا
حکام کا کہنا ہے کہ ایسے حملے خطے کے امن اور ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں اور ذمہ داروں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول حملہ بم دھماکا دہشتگردی میر علی وزیراستان