Express News:
2025-04-22@01:32:28 GMT

خیبرپختونخوا میں گردے کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

پشاور:

خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں گردے کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

ایکپسیریس نیوز کے مطابق گردے کے امراض میں خطرناک حد تک اضافے کے باوجو شہری ڈاکٹری نسخے کے بغیر درد کش گولیاں استعمال کررہے ہیں جس سے گردے کمزور پڑ رہے ہیں۔

بلڈ پریشر اور شوگر کی بروقت تشخیص نہ کرنے کی وجہ سے گردے کے امراض میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ روز پشاور جنرل ہسپتال میں ورلڈ کڈنی ڈے کے حوالے سے منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر آف نیفرالوجی  ڈاکٹر اختر علی  نے کہاکہ گردے کے امراض خیبر پختونخوا سمیت پورے پاکستان میں کافی بڑھ گئے ہیں جبکہ اس حوالے سے لوگوں میں آگاہی نہیں جس کے باعث اس مرض میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر اختر علی نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً9کروڑ عوام بلڈ پریشر جبکہ 4کروڑ کے قریب عوام  شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام میں آگاہی  نہ ہونے کی صورت میں خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں لوگ اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کا لیول کافی کم ہے ڈیٹا کے مطابق ملک بھر میں تین سے پانچ فیصد مریضوں کا بلڈ پریشر کنٹرول ہوتا ہے جبکہ بروقت تشخیص نہ ہونے سے باقی لوگوں کا کنٹرول ہی نہیں ہو رہا۔

انہوں نے کہا کہ ان امراض کی بروقت تشخیص اور علاج نہ کرنے سے گردے کمزور پڑ جاتے ہیں جس کے باعث پھر مریض کو ڈائلسزز پر جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گردے کے امراض سے بچنے کے لئے عوام میں آگاہی مہم چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ شوگر اور بلڈپریشر کا چیک اپ ریگولر ہونی چاہئے اس کے علاوہ  وزن کو جسم کے مطابق رکھنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گردوں کو تندرست رکھنے کے لئے پانی کا استعمال مناسب مقدار میں ہونا چاہئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر اختر علی نے کہا کہ خود سے ہومیو پیتھک ادویات سمیت ڈاکٹر کے نسخہ کے بغیر دردکش گولیاں لینے سے گریز کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گردے کے امراض میں میں خطرناک حد تک بلڈ پریشر نے کہا کہ اضافہ ہو انہوں نے ہو رہا

پڑھیں:

بلوچوں کا مطالبہ سڑکوں کی تعمیر نہیں لاپتہ افراد کی بازیابی ہے، شاہد خاقان عباسی

نجی ٹی وی کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کے خواتین ونگ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گرینڈ الائنس کی بات نہیں کی، اپوزیشن اتفاق رائے پیدا کرکے آگے بڑھے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، تاہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ گرینڈ الائنس کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے خواتین ونگ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انہوں نے کبھی گرینڈ الائنس کی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اتفاق رائے پیدا کرکے آگے بڑھے، جے یو آئی (ف) اور پی ٹی آئی کے تحفظات دور کرنے کی ضرورت ہے، جب کہ پی ٹی آئی کو اپنی سوچ تبدیل کرنا ہوگی۔

شاہد خاقان عباسی نے بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہونے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کے بجائے اضافی آمدنی کو بلوچستان میں سڑکوں کے منصوبوں کے لیے استعمال کرنے کے فیصلے پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام سڑکوں کی تعمیر کا مطالبہ نہیں کر رہے، بلکہ چاہتے ہیں کہ حکومت لاپتا افراد کا مسئلہ حل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے نوجوان مایوس تھے اور ان کی آواز نہیں سنی گئی، پاکستان اور بلوچستان کو درپیش مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں احساس محرومی ہے، جب تک قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ بھی غلط تھا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی تاکہ بجلی سستی کی جا سکے، اگر آنے والے دنوں میں بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول مہنگا ہوا تو حکومت بجلی کیسے سستی کرے گی؟۔ انہوں نے عوام کو مہنگائی سے کچھ ریلیف دینے کے لیے اچھی اقتصادی پالیسیوں پر زور دیا۔ نئی نہروں کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کو عوام کو حقائق بتانے چاہئیں۔ نئی نہروں کی تعمیر کے منصوبوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے لیے پانی کی دستیابی ایک چیلنج رہے گی، کیونکہ دریاؤں میں پانی بتدریج کم ہو رہا ہے، اس معاملے پر سندھ میں بدامنی کا ماحول ہے۔

انہوں نے نہروں کے مسئلے پر سندھ میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افراتفری سے بچنے کے لیے عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ معدنیات صوبائی موضوع ہیں اور وفاقی حکومت اپنی پالیسی بنا کر اسے چھیننا چاہتی ہے۔ قبل ازیں عوام پاکستان پارٹی کے شعبہ خواتین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ترقی اور آئین کی بالادستی کے لیے موثر سیاسی نمائندگی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین پاکستان کے عوام کو موثر نمائندگی فراہم کرنے میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں خواتین کی نمائندگی کے ذریعے سیاسی نظام کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • منرلز بل پر تنقید کے پیچھے پورا مافیا، عمران خان سے ملاقات میں بات کلیئر ہو جائےگی، علی امین گنڈاپور
  • سندھ کی عوام اپنے حقوق کا سودا کرنے والوں کو کسی قسم کے مذاکرات کا حق نہیں دیگی، سردار عبدالرحیم
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • پوپ فرانسس کی وفات پر عالمی رہنماؤں اور عوام کا خراج عقیدت
  • کراچی میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
  • کراچی میں گرمی کا راج، جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • کراچی: گرمی کی شدت میں اضافے سے جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، اسپتالوں میں رش
  • دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی
  • بلوچوں کا مطالبہ سڑکوں کی تعمیر نہیں لاپتہ افراد کی بازیابی ہے، شاہد خاقان عباسی
  • مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر منتظر محی الدین کا خصوصی انٹرویو