ٹیکساس: معروف بینکر اور کمیونٹی رہنما ابوتراب طارق انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ابوتراب طارق : فوٹو فائل
ٹیکساس میں کمیونٹی کے ممتاز رہنما اور معروف بینکر والس اسٹیٹ بینک کے ریجنل صدر ابوتراب طارق انتقال کرگئے۔ انہوں نے پسماندگان میں بیوہ لبنیٰ طارق اور بیٹے عمیر طارق اور علی طارق چھوڑے ہیں۔
ان کی نماز جنازہ آج اسلامک سینٹر آف فریسکو میں ادا کردی گئی، جبکہ تدفین ریسٹ لینڈ قبرستان میں ہوگی۔
مرحوم کا آبائی تعلق پاکستان کے شہر کراچی سے تھا، جہاں وہ بینکنگ کے شعبے سے وابستہ رہے۔ امریکا ہجرت کے بعد بھی انہوں نے اپنی بینکاری کی خدمات جاری رکھیں اور سٹی بینک، فاریسٹ بینک اور فرسٹ بینک آف ٹیکساس میں نائب صدر سمیت اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔ ان کے انتقال پر کمیونٹی میں گہرے رنج و غم کی فضا ہے۔
ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے صدر امیر مکھانی، بورڈ اراکین راجہ مظفر کشمیری، ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما سید فیاض حسن، ڈیلس پیس سینٹر کے صدر آفتاب صدیقی، پاکستان سوسائٹی کے سابق صدر اور بورڈ آف ٹرسٹی کے اراکین عابد ملک، ڈاکٹر ریاض حیدر، حفیظ خان نے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
اسی طرح، معروف مذہبی رہنما غلام جہانگڑہ، پاکستان تحریک انصاف امریکا کے کوآرڈینیٹر ندیم زمان، پریس کلب ڈیلس کے زاہد رانا اور منہاج بشیر سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کےلیے صبر جمیل کی دعا کی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
فیض حمید کے خلاف قانون اور آئین کا حرکت میں آنا ناقابل تصور تھا، طارق فضل چوہدری
سٹی42: وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امورڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ فیض حمید نے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا .
طارق فضل چوہدری نے کہا، کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ فیض حمید جو اقدامات کر رہے ہیں انکے خلاف آئین و قانون بھی حرکت میں آئے گا۔ موجودہ فوجی قیادت لائق تحسین ہے ، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کے انہیں صفائی دینے کا موقع نہیں ملا۔
کشمیر میں بارش نہ ہونے کے سبب خشک سالی, خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی
24نیوز کےپروگرام نسیم زہرا @پاکستان میں گفتگو ہوئےکرتے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ فیض حمید کو سزا کسی جماعت کی یا گورنمٹ کی فتح نہیں بلکہ آئین اور رول آف لاء کی فتح ہے ،پاکستان کی سیاست میں آج بھی عدم استحکام ہے جو ماضی میں شادیانے بجاتے رہے ہیں اس پر فیز ٹو آرہا ہے ، فیز ٹو میں وہ لوگ آئیں گے جو فیض سسٹم بینیفیشری ہیں وہ اس میں آئیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ 15 ماہ کے ٹرائل کے اندر اگر کسی اور شخصیت کی مداخلت ہوتی تو وہ ریکارڈ میں آتی ۔
انگاروں پر چلنے والے آٹھ انسانوں کے ساتھ "سوشل میڈیا انصاف" کے بعد کیا ہوا؟
اسی شو میں گفتگو ہوئےکرتے دفاعی تجزیہ کار میجر جنرل (ر)زاہد محمود نے کہا کہ یہ اب طے ہو کہ کوئی فرد کسی پارٹی سے یا ادارے سے یا کوئی ادارہ پاکستان سے بڑا نہ رہے ، War is a political activityسیاستدانوں کو لیڈ کرنا ہو گا تب جا کے nation بنتی ہے ۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے ماہر قانون حافظ احسان کھوکھر نے کہا کہ 40 دن کے اندر اپیل دائر کی جا سکتی ہے ، ٹاپ سٹی کیس میں اور ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے سیاسی گھٹ جوڑ کیا ہے، اس پر فیض حمید کو سزا ملی ہے ۔
موٹروے ایم 5 بند
انہوں نے مزید کہا کپ کوئی بھی فوجی افسر کسی اہم عہدے سے ریٹائر ہوتا ہے تو وہ 5 سال تک کسی بھی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔
Waseem Azmet