امریکہ کے وسطی حصے میں طوفان نے تباہی مچا دی، کم از کم 33 ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 مارچ 2025ء) امریکی ریاست کنساس میں 50 سے زائد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہو گئے۔
وسطی امریکہ میں طوفان سے ہونے والی بھیانک تباہ کاریاں
کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک
ریاسوسطی امریکہ میں طوفان سے ہونے والی بھیانک تباہ کاریاںت میسوری میں تباہیریاست میسوری کی ہائی وے پٹرول نے طوفان کے سبب 12 ہلاکتوں کی تصدیق کی اور طوفانی ہواؤں کے سبب ساحل پر کشتیوں کے ایک دوسرے پر لگے ڈھیر کی تصاویر شیئر کیں۔
میسوری کی پولیس نے درختوں اور بجلی کے کھمبوں کے گرنے کے ساتھ ساتھ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع دی ہے۔ پولیس کے مطابق کچھ علاقے ''طوفان ، آندھی اور شدید ژالہ باری‘‘ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
(جاری ہے)
میسوری میں اپنے گھر سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کی جانے والی خاتون شہری ایلیسیا ولسن نے ٹی وی چینل کے ایس ڈی کے کو بتایا، ''یہ ایسی سب سے خوفناک چیز تھی جس سے میں اب تک گزری ہوں، ہوا اتنی تیز تھی کہ ہمارے کان پھٹنے والے تھے۔
‘‘ میسیسپی، ٹیکساس اور آرکنساس کی صورتحالریاست مسیسپی کے گورنر کے مطابق اس ریاست کے جنوبی حصے میں چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے اور ہفتے کی رات دیر گئے تین افراد لاپتہ تھے۔
دریں اثنا ٹیکساس میں مقامی حکام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ گرد و غبار اور آگ کی وجہ سے گاڑیوں کے حادثات میں چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ہمسایہ ریاست آرکنساس میں حکام کا کہنا ہے کہ طوفان سے تین افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے ہیں۔
آرکنساس کی گورنر سارہ ہکابی سینڈرز نے ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کی ہے۔
سینڈرز نے ایکس پر لکھا، ''انہوں نے آرکنساس کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ان سے محبت کرتے ہیں اور ان کی انتظامیہ گزشتہ رات کے طوفان کے بعد ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے اس میں مدد کرنے کے لیے موجود ہیں۔
‘‘ دو لاکھ سے زائد گھر اور کاروبار، بجلی سے محرومبجلی کی بندش کے لیے ٹریکنگ سائٹ poweroutage.
وسطی اور جنوبی امریکی ریاستوں ٹیکساس، اوکلاہوما اور کنساس میں منفرد جغرافیائی اور موسمی حالات کی وجہ سے اکثر طوفان اور بگولے اٹھتے ہیں۔
ا ب ا/ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی)
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
نئی دہلی میں عمارت گرنے سے کم ازکم 11 افراد ہلاک
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے مضافات میں ایک رہائشی عمارت گرنے سے 3 بچوں سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کے روز صبح سویرے شہر کے شمال مشرقی ضلع میں پیش آیا جہاں زیادہ تر مہاجر مزدور رہتے ہیں اور ریسکیو ٹیمیں دن بھر ملبے میں کھدائی کرتی رہیں۔
این ڈی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق 11 افراد کو مردہ قرار دے دیا گیا جبکہ 11 دیگر افراد کو بچا کر اسپتال لے جایا گیا، نیٹ ورک نے بتایا کہ 5 افراد اب بھی زیر علاج ہیں۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہیں۔
مودی کے دفتر نے ایکس پر جاری بیان میں لکھا کہ ’زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں اور اپنے پیاروں کو کھونے والوں سے تعزیت کرتا ہوں‘۔
جائے وقوعہ سے صرف 20 کلومیٹر دور اپنے سرکاری محل میں مقیم صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ ’خواتین اور بچوں سمیت بہت سے لوگوں کی موت بہت افسوسناک ہے‘۔
مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے حال ہی میں تقریباً 3 دہائیوں میں پہلی بار دہلی ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے، عمارت گرنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔
دہلی کے وزیر کپل مشرا نے اس طرح کی عمارتوں کے گرنے کے لیے حریف عام آدمی پارٹی کے ذریعے چلائی جانے والی میونسپل حکومت میں بدعنوانی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ اس طرح کی غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام غیر قانونی عمارتوں کا سروے ضروری ہے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 4 منزلہ عمارت تاش کے ڈھیر کی طرح منہدم ہوگئی۔
بھارت میں عمارتیں گرنے کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں اور بڑے شہروں میں غیر قانونی تعمیرات گرنا عام سی بات ہے جن میں اکثر مہاجر مزدوروں کے گھر ہوتے ہیں۔
Post Views: 1