Daily Ausaf:
2025-12-13@23:04:15 GMT

منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی ہے، جب کہ منگلا ڈیم سے سستی پن بجلی کی پیداوار بند ہو گئی۔

ترجمان واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم ڈیڈ لیول پر پہنچ چکا ہے، جب کہ تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول سے 2 فٹ اور چشمہ ایک فٹ اوپر ہے، پانی نہ ہونے کے سبب منگلا ڈیم سے بجلی کی پیداوار بھی رک گئی۔

تربیلا ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1404.

93 فٹ ہے، اس کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ہے، اور پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ ہے، جب کہ تربیلا میں آج پانی کا ذخیرہ 14 ہزار ایکڑ فٹ ہے،

منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1050 فٹ ہے، کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ہے، اور پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242 فٹ ہے، جب کہ ڈیم میں آج پانی کا ذخیرہ 72 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

چشمہ ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ اور پانی کی موجودہ سطح 639.30 فٹ ہے، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ ہے، جب کہ آج پانی کا ذخیرہ 17 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 19 ہزار 600 کیوسک اور اخرج 20 ہزار کیوسک ہے، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں آمد 14 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 14 ہزار 600 کیوسک ہے، منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 19 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 19 ہزار 900 کیوسک ہے، مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 16 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 11 ہزار 900 کیوسک ہے۔

جناح بیراج پر پانی کی آمد 36 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 33 ہزار 800 کیوسک ہے، چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 31 ہزار 700 کیوسک اوراخراج 27 ہزار کیوسک ہے، تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 24 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 23 ہزار 900 کیوسک ہے، گدو بیراج پر پانی کی آمد 23 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 18 ہزار 700 کیوسک ہے۔

سکھر بیراج پر آمد 17 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 6 ہزار 400 کیوسک ہے، اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 5 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 200 کیوسک ہے۔
مزیدپڑھیں:والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بیراج پر پانی کی آمد کے مقام پر دریائے کیوسک اور اخراج ہزار 600 کیوسک میں پانی کی منگلا ڈیم کیوسک ہے ڈیم میں

پڑھیں:

نقصان کو مینج کرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے: علی پرویز ملک

وفاقی وزیر علی پرویز ملک—فائل فوٹو

وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ میرے لیے نقصان کو مینج کرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران علی پرویز ملک نے کہا کہ گیس کے گھریلو صارفین 1 کروڑ کے قریب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم صارفین پر لیوی میں اضافہ ایک آپشن ہے، ابھی فیصلہ نہیں ہوا، پیٹرولیم لیوی میں اضافے سے غریب طبقے پر بوجھ کم آئے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں گیس کی کھپت کم ہونے کا وزیرِ توانائی بہتر بتا سکتے ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرض کا مسئلہ حل کرنا ہے، حل بتا دیں، تمام تر کوشش ہے کہ نظام کے پرانے نقصانات ریکور کرائیں۔

علی پرویز ملک نے کہا کہ 1800 ارب روپے کا ایندھن خرید کر استعمال کر لیا، اس کی ادائیگی کرنی ہے یا نہیں کرنی۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کا شعبہ 800 ایم ایم سی ایف گیس سے 400 پر آ گیا، آگے 200 ایم ایم سی ایف پر چلا جائے گا، پاور کا شعبہ اب گیس کم لے رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیرِ اعظم اور کابینہ سے ہدایت لے کر گیس کے شعبے کا مسئلہ حل کریں گے، سولر سے تقریباً 20 ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نقصان کو مینج کرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے: علی پرویز ملک
  • پاک ترکیہ تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا باب
  • سندھ حکومت نے سکھر بیراج کی ہائیڈرولک ماڈل اسٹڈی پر کام تیز کردیا ہے
  • 16 دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات 11 روپے تک سستی ہونے کا امکان
  • غیر ترقیاتی فنڈز کو بجلی، پانی کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے، سید راحت حسین
  • دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال کےنئے اعداد و شمار جاری
  • ملک میں خام تیل اور گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ
  • وزیراعظم سے وزیر دفاعی پیداوار کی ملاقات
  • تمام زرعی ویلیو چینز میں سرمایہ کاری برآمدی استحکام کا باعث ہو گی، احسن اقبال
  •   نیپرا کا4 سال بعد بڑے بجلی کےبریک ڈاؤن کا فیصلہ