ننھا مہمان کب آرہا ہے؟ گوہر رشید کا جواب وائرل
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک) اسٹار جوڑی کبریٰ خان اور گوہر رشید کے ہاں ننھے مہمان کی آمد سے متعلق فہد مصطفیٰ کی مزاحیہ گفتگو وائرل ہوگئی۔
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے مقبول اداکار اور میزبان فہد مصطفیٰ نے رمضان ٹرانسمیشن میں بطور مہمان شرکت کرنے والی کبریٰ خان اور گوہر رشید کے حوالے سے ایک ایسا بیان دیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، حالیہ قسط میں ان کے شوہر اور اداکار گوہر رشید بھی ان کے ہمراہ شریک ہوئے، جس پر شائقین نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔
شو کے دوران فہد مصطفیٰ نے کبریٰ خان کو مخاطب کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں کہا کہ کبریٰ گوہر کو بھی اب بچوں کا شوق پیدا ہوگیا ہے تو انشاء اللّٰہ اگلے سال ہم بھی خوشخبری سنیں گے۔
اس پر گوہر رشید نے بھی قہقہہ لگاتے ہوئے انشاء اللّٰہ کہہ کر مہر ثبت کردی، فہد نے مزید مذاق کرتے ہوئے کہا کہ لڑکا پرعزم لگ رہا ہے!
جبکہ کبریٰ خان یہ سب سن کر شرماتی رہیں اور ہنسی چھپانے کی کوشش کرتی رہیں۔
View this post on InstagramA post shared by MHF Magazine ???????? (@mhf.
جیسے ہی یہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، صارفین نے ملا جلا ردعمل دینا شروع کردیا، کچھ لوگوں نے اس دلچسپ لمحے کو بھرپور انجوائے کیا، جبکہ کچھ نے فہد مصطفیٰ کو نجی زندگی سے متعلق سوالات کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کبریٰ خان اور گوہر رشید نے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا۔
مزیدپڑھیں:شناختی کارڈ کی تجدید کب کروائی جائے؟ شہری ہوجائیں خبردار!
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گوہر رشید فہد مصطفی
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا جواب جمع
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس میں عدالت عالیہ اسلام آباد نے جواب جمع کرادیا۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالت عالیہ کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جواب جمع کرایا۔
جواب میں کہا گیا کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا، وہاں سے سمری وزیراعظم اور پھر صدر مملکت کو بھجوائی گئی۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ صدر مملکت نے سمری منظور کی، جس کےلیے چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔
عدالت عالیہ اسلام آباد کے جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کی گئی۔
جواب میں کہا گیا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے، سابق چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
عدالت عالیہ اسلام آباد کے جواب کے ہمراہ نئی ججز سنیارٹی فہرست، ججز ٹرانسفر نوٹیفکیشنز، ہائی کورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کرائی گئی۔