مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں سیاسی نورا کشتی پر اتفاق ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں سیاسی نورا کشتی پر اتفاق ہے، لیاقت بلوچ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں مستقل تقرری نہ ہونے سے حکومتی بدنیتی واضح ہو گئی ہے۔لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی میں سیاسی نورا کشتی پر اتفاق ہے، حکومت عوام کو پیٹرول، بجلی اور گیس پر کوئی ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں۔
پیٹرول لیوی میں 10 روپے اضافے سے صارفین کو ریلیف سے محروم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے عوام کے مسائل پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ٹرین کے سفر سے محروم کرنے کے بجائے سفری سہولیات کو محفوظ اور بہتر بنایا جائے تاکہ عوام کو آسانیاں میسر آ سکیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ
پڑھیں:
پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار
لاہور:پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) سے پنجاب میں پانی، گندم، ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر تحفظات کر اظہار کردیا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ایک گھنٹے تک جاری رہا جہاں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی جبکہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور آئی جی پنجاب ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا چاروں صوبوں کا معاہدہ موجود ہے، نہروں کے مسئلے پر سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری ملکی سالمیت کے لیے اہم ہے لیکن نہروں کا مسئلہ سیاسی نہیں ٹیکنکل ہے، اس پر ٹیکنکل سطح پر بات ہونی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ساتھ چلنا ہے، بلدیاتی بل صوبے میں گورننس اور کاشت کاروں کے مسائل پر تحفظات ہیں، گنے کے کاشت کاروں کو ابھی تک ملوں نے پیسے ادا نہیں کیے۔
اجلاس میں پیپلز پارٹی نے پانی، گندم اور ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تاہم مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا اور تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔
دونوں جماعتوں نے اجلاس میں پانی کے مسئلے پر ٹیکنیکل کمیٹی بنانے پر اتفاق کر لیا۔
حسن مرتضی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا، کاشت کاروں اور گورننس سمیت دیگر مسائل پر تحفظات موجود ہیں، جن پر پیش رفت کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا ہے۔