دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے معاملے پر سندھ میں احتجاج شدت اختیار کر گیا،.مختلف شہروں میں عوامی ریلیاں نکالی گئیں، جبکہ پیپلز پارٹی نے بھی طاقتور حلقوں اور وفاق کو عوامی طاقت سے جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پیپلز پارٹی نے ”دریائے سندھ پر کینال نامنظور“ کا نیا نعرہ اپنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر گڑھی خدا بخش میں ایک بڑا جلسہ منعقد کیا جائے گا۔ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کارکنوں کو 27 دسمبر کے جلسے سے بھی زیادہ بڑی تعداد میں جمع ہونے کی ہدایت کی ہے۔ جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو کینال منصوبے کے خلاف پارٹی کی پالیسی واضح کریں گے۔

دوسری جانب جامشورو میں کوٹری بیراج پر سماجی تنظیموں نے سندھ کا نقشہ اٹھا کر اور کشتیوں میں بیٹھ کر انوکھا احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حکومت سے منصوبے کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ٹھل میں ادبی سنگت کی کال پر ادیبوں اور شاعروں نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کینال بنانے سے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین بنجر ہو جائے گی۔مٹھی میں بھی شہریوں نے بس ٹرمینل سے کشمیر چوک تک احتجاجی ریلی نکالی، جبکہ سیہون شریف میں سول سوسائٹی، وکلا، ڈاکٹرز اور اساتذہ نے پریس کلب تک مارچ کیا۔دادو میں عوامی فورم کے تحت پریس کلب تک ریلی نکالی گئی، شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ سندھ کو بنجر بنانے کی سازش بند کی جائے۔گمبٹ میں بھی سول سوسائٹی اور طلبہ نے احتجاج کیا.

مظاہرین نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے منصوبے کو واپس نہ لیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔سندھ بھر میں جاری ان مظاہروں سے واضح ہو گیا ہے کہ دریائے سندھ سے کینال نکالنے کا معاملہ شدت اختیار کر چکا ہے اور اس پر سندھ کے عوام کسی صورت سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دریائے سندھ

پڑھیں:

سندھ بار کونسل کا آج سے غیر معینہ مدت کیلئے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

—فائل فوٹو

سندھ بار کونسل نے آج سے صوبے بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج

دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں آج بھی احتجاج کیا گیا۔ خیر پور میں جی ڈی اے اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے احتجاج کیا، دادومیں ماہی گیر، خواتین جبکہ سکھر میں سول سوسائٹی نے احتجاج کیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں وکلاء کی حاضری معمول سے انتہائی کم ہے، عدالتی امور جاری ہیں۔

سندھ بار کونسل کا کہنا ہے کہ جب تک نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت وکلاء کے مطالبات تسلیم نہیں کرتی بائیکاٹ جاری رہے گا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سندھ بار کونسل سکھر ببرلو بائی پاس پر احتجاج کرنے والے وکلاء سے اظہار یک جہتی کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کو منانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تمام کینال بنانے کا فیصلہ واپس لیں، شازیہ مری
  • سندھ بار کونسل کا آج سے غیر معینہ مدت کیلئے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ
  • کینالز منصوبہ،صدرمملکت آصف علی زرداری نے دستخط کیے تھے، ایاز لطیف پلیجو کا انکشاف
  • پیپلز پارٹی کينالز کی حامی ہے، انہیں اقتدار اسی بنیاد پر ملا ہے، ایاز لطیف پلیجو
  • رانا ثنااللہ اور شرجیل میمن میں ٹیلی فونک رابطہ، کینال مسئلہ بات چیت سے حل کرنے پراتفاق
  • نہروں کے منصوبے کیخلاف سندھ متحد ہے ، پیچھے ہٹنے والے نہیں،وزیراعلیٰ
  • دریائے سندھ سے نئی کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • سمجھ نہیں آیا پی پی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل
  • سمجھ نہیں آیا پیپلز پارٹی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل