عدالتوں میں انصاف کی پامالی ہوتی ہے، میڈیا نہ ہی سیاست آزاد ہے، شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
کراچی میں نئے دفتر کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت بتانے سے قاصر ہیں کہ 6 کینالوں کا مسئلہ کیا ہے، اس معاملے پر سندھ میں احتجاج جاری ہے، کینالوں کے معاملے کے لیے سی سی آئی کا فورم ہے، معاہدے کے تحت کوئی کسی کا پانی نہیں لے سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی عدالتوں میں انصاف کی پامالی ہوتی، نہ تو میڈیا اور نہ ہی سیاست آزاد ہے۔ کراچی میں اپنی نئی سیاسی جماعت عوام پاکستان پارٹی کے نئے دفتر کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہر شخص چاہتا ہے ملک ترقی کرے اس کا گھر ترقی کرے، آج صاحب اقتدار کو یہ باتیں سمجھ نہیں آتیں کہ نوجوان کیا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تمام صوبوں میں انتشار ہے، ہماری جماعت کا مقصد اقتدار نہیں، ہم ان جماعتوں کو چھوڑ کر آئے جو اقتدار میں ہیں، تینوں بڑی جماعتیں اقتدار میں ہیں لیکن مسائل وہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی سفر میں عوام ہمارے ساتھ ہوں گے، آج جو اقتدار میں ہیں ان کی کوئی عزت نہیں ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو آج اقتدار میں ہیں ان سے امید رکھنا بے معنی ہے، نوجوان کو موقع نہیں ملے گا تو وہ بیرون ملک جائے گا یا پہاڑوں پر بندوق اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی سب بڑی ضرورت یہ ہے کہ آئین کی حکمرانی ہو، بدقسمتی سے اقتدار میں وہ ہیں جن کو عوام نے ووٹ نہیں دیا یہی 2018ء میں ہوا تھا، اسی وجہ سے ملک کا نوجوان مایوسی کی طرف جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون رات کے اندھیرے میں بنتے ہیں، ملک کے عوام کو دبانے کے لیے قانون بنائیں گے تو پاکستان آگے نہیں چلے گا، کسی صوبے میں چلے جائیں انصاف نظر نہیں آتا، عدالتوں میں انصاف کی پامالی ہوتی ہے، نہ میڈیا آزاد ہے، نہ سیاست اور نہ ہی عدالت آزاد ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس بات کی تہہ میں جائیں کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ کیوں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت بتانے سے قاصر ہیں کہ 6 کینالوں کا مسئلہ کیا ہے، اس معاملے پر سندھ میں احتجاج جاری ہے، کینالوں کے معاملے کے لیے سی سی آئی کا فورم ہے، معاہدے کے تحت کوئی کسی کا پانی نہیں لے سکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی انہوں نے کہا کہ اقتدار میں ہیں آزاد ہے
پڑھیں:
وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی: پیپلز پارٹی رہنما شازیہ مری
ویب ڈیسک: ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری کا کہنا تھا وفاقی حکومت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے انتباہ پر غور کرے ورنہ وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی ہے۔
ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے ’ کینالز‘ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کی عوام نے سندھو دریا پر نئی نہروں کے منصوبے کو مسترد کر دیا،عوام پہلے ہی پانی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں، نئی نہریں نکالنےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وفاق دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کے اپنے متنازعہ منصوبے سے فوری طور دستبردار ہوجائے۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
شازیہ مری نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے انتباہ پر غور کرے ورنہ وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی ہے، چیئرمین بلاول کہہ چکے ہیں کہ حکومت اور عوام کے درمیان کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا، تو وہ ہر بار عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے طاقت کا سرچشمہ صرف عوام ہے،گزشتہ جلسے میں عوام صرف “ کینالز نامنظور” کا نعرہ لگاتے ہوئے سنائی دیئے، پانی کے حقوق کی جنگ بلاول بھٹو کو ورثہ میں ملی شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی کالا باغ ڈیم کے خلاف جنگ لڑی،متنازعہ آبی منصوبے کے خلاف جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے آواز اٹھائی تو اس وقت ملک بھر سے جیالے باہر نکلے، بلاول بھٹو بھی اپنی والدہ کے نقش قدم پر گامزن ہیں۔
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار
پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مخالفت برائے مخالفت پر یقین نہیں رکھتی وہ متنازعہ کینال منصوبہ کی اس لیے مخالفت کر رہی ہے کہ اُس سے وفاق کو خطرہ ہے،کوئی بھی منصوبہ جسے صوبوں کی عوام مسترد کردے وہ وفاق کے حق میں ہو ہی سکتا۔
بلاول بھٹو نے کہا ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے اور عین اس وقت ایک ایسا موضوع چھیڑ دیا گیا ہے جس سے بھائی کو بھائی سے لڑنے کا خطرہ ہے،چیئرمین بلاول نے یہ بات واضح کر دی کہ پیپلز پارٹی کو وزارتیں نہیں چاہیئں، لیکن پیپلز پارٹی کینالز کے معاملے پر بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے؛ طلال چوہدری
پانی کی پہلے ہی ملک میں قلت موجود ہے، اور ایسے حالات میں کینالز بنانے کے منصوبے کا پھر کیا مطلب ہے؟جو لوگ سمجھتے ہیں کہ دھمکیوں سے پیپلزپارٹی کو ڈرایا جاسکتا ہے، تو وہ غلطی پر ہیں، پیپلز پارٹی کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔
شازیہ مری کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے ذاتی اور سیاسی مفاد کے لیے نہیں نکلے ہم تو دریائے سندھ اور وفاق کو بچانے کے لیئےنکلے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کا اگلا جلسہ 25 اپریل کے روز سکھر میں ہوگا۔
شدید ردِعمل کے بعد فلم "جات" سے متنازعہ مناظر ہٹا دیئے گئے