بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، وزیراعظم کی نوشکی دھماکے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔
وزیراعظم نے جاں بحق افراد کی بلند درجات کی دعاء اور ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعاء اور ان کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس قسم کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔
مزید پڑھیں؛ نوشکی میں بس کے قریب دھماکا، 7 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی و اظہارِ تعزیت کرتے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ جاں بحق افراد کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک دشمن وطن عزیز میں عدم استحکام پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش کر رہا ہے۔ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی، ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے‘ وزیراعظم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی، ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل دینے پر غور کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، زرعی شعبے میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز کا جائزہ لے کر مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان سے استفادہ کیا جائے گا۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا ہے کہ زرعی، گھریلو صنعتوں، چھوٹے و درمیانے حجم کے کاروبار اور سٹوریج کی سہولیات کو فروغ دے کر زرعی شعبے کو بھرپور انداز میں ترقی دی جا سکتی ہے، پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا، اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے، ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم ملک کی 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے، سوچنے کی بات یہ ہے کہ دیہی علاقوں میں اس آبادی کے بہتر طرز زندگی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دیہی علاقوں میں بروئے کار لانے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے، پاکستان میں نجی سطح پر زرعی مشینری بنانے کیلئے کچھ ادارے کام کر رہے ہیں۔شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ ایک زمانے میں کامن ہارویسٹرز باہر سے آتے تھے اور ایک دو اداروں نے ’’ڈیلیشن پروگرام‘‘ بھی شروع کیا، چھوٹے کاشتکاروں کی سہولت کیلئے سروسز کمپنیاں بنائی گئی تھیں تاہم ان کی منظم انداز میں سرپرستی نہیں کی گئی۔