ممبئی میں ہائی پروفائل سیکس ریکٹ بے نقاب، معروف ہوٹل میں ماڈلز کے ذریعے جسم فروشی کا دھندہ پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ممبئی پولیس نے پووائی کے ہیرانندانی علاقے میں ایک ہائی پروفائل سیکس ریکٹ بے نقاب کر کے 60 سالہ شیمسندر اروڑا کو گرفتار کر لیا اور چار ماڈلز کو بازیاب کرا لیا۔
پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ایک مشہور ہوٹل میں غیر قانونی سرگرمیاں ہو رہی ہیں، جس پر ایک اسٹنگ آپریشن کیا گیا۔
اہلکاروں نے جعلی گاہک بن کر اروڑا سے رابطہ کیا، جس نے 26 سے 35 سال کی ماڈلز کی خدمات فراہم کرنے کی پیشکش کی، جن کے لیے 70 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک معاوضہ طلب کیا جا رہا تھا۔
جیسے ہی اروڑا لڑکیوں کو لے کر ہوٹل پہنچا، پولیس نے چھاپہ مار کر چار خواتین کو بازیاب کرایا، 8 موبائل فون اور 3 لاکھ روپے برآمد کیے، جبکہ اروڑا کو گرفتار کر لیا گیا۔
پوچھ گچھ میں ملزم نے انکشاف کیا کہ اس کاروبار میں چڑکوپ کا ایک اور شخص بھی ملوث ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔
پووائی پولیس نے بامبے نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹنس ایکٹ کی دفعہ 143(2) اور امورا ٹریفک (انسداد) ایکٹ 1956 کی دفعہ 4 اور 5 کے تحت اروڑا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
بازیاب کی گئی خواتین کو شیلٹر ہوم منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ انہیں ضروری مدد اور تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق
سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ابو مرضع سڑک حادثے میں جاں بحق ہوگئے جب کہ دو دوست زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا کنٹینٹ کریٹر عبداللہ بن مرضع العتیف القحطانی المعروف ابو مرضع ریاض کے شمالی علاقے ہیل کی مرکزی شاہراہ پر گامزن تھے۔
ان کے ساتھ گاڑی میں ان کے کزن اور ایک دوست بھی سوار تھے۔ جبہ روڈ پر ان کی گاڑی ایک ٹھیکے دار کمپنی کی روڈ مینٹیننس مشین سے ٹکرا گئی۔
حادثہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا اگلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس میں ابو مرضع کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی۔
ریسکیو اداروں نے تینوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں ان کے کزن کومے میں چلے گئے۔ ان کی حالت تاحال تشویشناک ہے جب کہ ان کے دوست کی حالت بھی نازک بتائی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر مداحوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابو مرضع اور ان کے دوست اپنی روزمرہ کی مزاحیہ ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو خوشی اور مسکراہٹ بکھیرتے تھے۔