نوجوان کو برہنہ کر کے تشدد کیے جانے کی ویڈیو وائرل، آئی جی پنجاب کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
سوشل میڈیا پر نوجوان لڑکے کو برہنہ کر کے تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی جب کہ انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) پنجاب نے معاملے کا نوٹس لے لیا
رپورٹ کے مطابق واقعہ فاروق آباد کے نواحی ڈیرہ حاجی نواب خاں کا ہے، ویڈیو میں متعدد افراد 17 سالہ بلال کو برہنہ کر کے تشدد کرتے نظر آرہے ہیں۔
ڈی پی او بلال ظفر شیخ نے بتایا کہ تھانہ صدر فاروق آباد میں متاثرہ لڑکے کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ویڈیو میں تشدد کرنے والے 8 افراد کو تھانہ صدر فاروق آباد پولیس نے گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او نے کہا کہ بچوں کی لڑائی پر ملزمان غنڈہ گردی کرتے ہوئے بلال کو اٹھا کر اپنے ڈیرہ پر لے گئے، ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دلوائیں گے۔
اپنے ایک بیان میں آئی جی پنجاب نے کہا کہ قانون سے کوئی بالا تر نہیں،قانون کی بالا دستی ہر صورت قائم رکھی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تحریک طالبان پاکستان کا بیانیہ اسلامی تعلیمات، قانون، اخلاقیات سے متصادم قرار
ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں موجودہ نظام حکومت غیراسلامی ہے اور وہ تشدد کے ذریعے شریعت کا نفاذ کرکے معاشرے کو حقیقی اسلامی اصولوں پر استوار کریں گے۔ ماہرین کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کا آئین اور جمہوریت کو مسترد کرتے ہوئے تشدد کو ’’جہاد‘‘ قرار دینا اسلامی تعلیمات کی غلط تشریح ہے، اسلامی تعلیمات بے جا بغاوت کو ’’فساد فی الارض‘‘ قرار دیتی ہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے حاکم سے نافرمانی کی وہ مجھ سے جدا ہوا‘ (بخاری)۔ فقہا کے مطابق بغاوت تب تک جائز نہیں جب تک حکمران کھلم کھلا کفر نہ کرے جبکہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے، شریعت کا نفاذ جبر کے بجائے حکمت، عدل اور اجتماعی رضامندی سے ہونا چاہئے۔
قانونی طور پر پاکستان کا آئین اسلام کو ریاستی مذہب قرار دیتا ہے اور شریعت کا نفاذ پارلیمنٹ کے ذریعے طے ہوتا ہے، ٹی ٹی پی کا غیر آئینی تشدد قانوناً غداری کے مترادف ہے۔ اخلاقی طور پر کالعدم ٹی ٹی پی کا تشدد، خود ساختہ تعزیرات اور عوامی امن کی تباہی شریعت کے مقاصد یعنی عدل، رحمت اور انسانی حقوق کے منافی ہے، قرآن کا فرمان ہے: ’’دین میں کوئی زبردستی نہیں‘‘ (البقرہ:256) اور جبراً شریعت مسلط کرنا اسلام کے رحمت للعالمینﷺ کے تصور کو مجروح کرتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔