لاہور:

آبی پرندے دو سال بعد ایک بار پھر پنجاب کی جھیلوں، تالابوں اور آبی ذخائر کی طرف لوٹ آئے ہیں۔

فلمنگوز (گلابی بگلے، لم ٹنگو) کی قطاریں اپنے قدرتی مسکنوں کی جانب واپسی کا سفر مکمل کر چکی ہیں جو ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔

محکمہ جنگلی حیات کے مطابق آبی پرندوں کی واپسی غیر قانونی شکار اور جال کے خاتمے، مسلسل نگرانی اور محفوظ ماحول کی فراہمی کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر نایاب جنگلی حیات اور پرندوں کی حفاظت کے لیے ایک جامع نگرانی کا نظام لاگو کیا گیا تھا جس کے مثبت نتائج اب سامنے آ رہے ہیں۔

پنجاب میں پہلی بار آبی پرندوں اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پیٹرولنگ سسٹم متعارف کروایا گیا، جس کے ذریعے تالابوں، جھیلوں اور آبی ذخائر کے ارد گرد سخت نگرانی کو یقینی بنایا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کو بھی اس مشن میں شامل کیا گیا جس نے غیر قانونی شکار کرنے والوں کی نشاندہی کرکے ماحول کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

آبی پرندوں کی خوراک کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا جس میں سمندری اور آبی نباتات و حیوانات کے تحفظ کے اقدامات شامل تھے۔ وائلڈ لائف فورس نے غیر قانونی جال لگانے اور پرندے پکڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں غیر قانونی شکار کا رجحان کم ہوا۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے بھی اس کامیابی پر رپورٹ شائع کی جس میں پنجاب کی جھیلوں میں آبی پرندوں کی واپسی کو ایک مثبت ماحولیاتی تبدیلی قرار دیا گیا۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ جس طرح روٹھی ترقی واپس آ رہی ہے، ویسے ہی آبی پرندے بھی پنجاب کی طرف لوٹ آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلمنگوز کی واپسی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے ایک سال کے اقدامات کا خوشگوار نتیجہ ہے۔

مریم اورنگزیب نے آبی پرندوں کو ماحولیاتی توازن اور قدرتی نظام کا اہم جز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پرندوں، جھیلوں اور ماحولیاتی توازن کا تحفظ دراصل زندگی کا تحفظ ہے۔ اگر پرندے اور جھیلیں زندہ نہ رہیں تو انسان بھی زندہ نہیں رہیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پرندوں کی پنجاب کی

پڑھیں:

وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری

ایم ڈبلیو ایم گلگت کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی معدنیات، جنگلات، زمینیں و دیگر وسائل کے تحفظ کے حوالے سے قائد ملت جعفریہ سید راحت حسین الحسینی کا بیان حقیقت پر مبنی ہے۔ آغا راحت نے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی ترجمانی کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عارف حسین قنبری  صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے: مریم نواز
  • پنجاب میں پاکستان کی پہلی سمارٹ ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا
  • وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری
  • تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے  
  • تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے
  • صحرائے تھر کی گرمی ؛ 65 مور ہلاک
  •   اوورسیز کا زمینوں کے تحفظ، خصوصی عدالتوں اور سرمایہ کاری سہولت مرکز کے قیام کا مطالبہ
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے،طلال چوہدری
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے؛ طلال چوہدری
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے: طلال چوہدری