کوئٹہ سے چمن کے لئے ٹرین سروس4 روز کے بعد بحال
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:سانحہ جعفرایکپسریس کے بعد چندروز کے تعطل کے بعد کوئٹہ سے چمن کیلئے ٹرین سروس بحال کر دی گئی۔
ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے چمن کے لئے مسافر ٹرین 4 روز معطل رہنے کے بعد آج روانہ ہوگی جبکہ کوئٹہ سے دیگر صوبوں کے لئے ٹرین سروس بدستور معطل رہے گی۔
یاد رہے کہ 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے بعد سے ٹرین سروس معطل ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مشکاف میں ریلوے ٹریک اور اطراف کے علاقے کو کلیئر کر دیا گیاہے،ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس حملے کے بعد متاثرہ ریلوے ٹریک کی مرمت کیلئے سبی اور مچھ سے ریلیف ٹرین روانہ کی گئی، ریلوے ٹریک کی مرمت کا کام آج سے شروع کیا جائے گا۔
پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں جعفر ایکسپریس کے انجن سمیت 5 بوگیوں کو نقصان پہنچا، مشکاف میں ریلوے ٹریک کا 382 فٹ حصہ متاثر ہوا، ٹریک کی مرمت میں 8 سے 10 گھنٹے درکار ہوں گے، کوشش ہے کہ ٹریک کی جلدازجلد مرمت کر کے ٹرین سروس بحال کردی جائے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ریلوے ٹریک کوئٹہ سے ٹریک کی کے بعد
پڑھیں:
کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی تذلیل کی جا رہی ہے، سماجی و سیاسی رہنماء
سماجی و سیاسی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کی پالیسی بنائی جائے، گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سیاسی و سماجی رہنماوں نے کہا ہے کہ ملک سے بے دخلی کے نام پر افغان شہریوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس بھیجے۔ مساجد کے باہر سے گرفتاریوں سے نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ حکومت مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے واضح پالیسی مرتب کرے۔ یہ بات کوئٹہ فاونڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سینئر نائب صدر سلمان خان خلجی، درانی قومی اتحاد کے چیئرمین عباس درانی، انجمن تاجران کے رہنماء حاجی صالح محمد نورزئی، سماجی رہنماء سردار صدیق ہوتک و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
کوئٹہ فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی نے کہا کہ افغانستان جنگ کے بعد پاکستان نے لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کو پاکستان میں جگہ دی، جو ایک احسن اقدام تھا۔ افغان مہاجرین کی پاکستان آمد کے بعد یو این ایچ سی آر سمیت دیگر عالمی اداروں نے افغان مہاجرین کیلئے حکومت پاکستان کو اربوں روپے کی امداد فراہم کی، تاکہ مہاجرین کو سہولیات کی فراہمی میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت پاکستان کی طرف سے بے دخلی کے نام پر افغان مہاجرین کی تذلیل کی جارہی ہے، جو کسی بھی طرح ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس افغانستان واپس بھیجنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے، تاکہ معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں حکومت نے مہاجرین کے نام پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور افغان شہریوں کو گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر سلمان خلجی نے کہا کہ پاکستان میں 40 سے 45 سال سے افغان مہاجرین اپنی زندگی گزار رہے ہیں، انکی یہاں رشتہ داریاں ہیں۔ حکومت پاکستان کا اچانک انکی واپسی سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کو باعزت طریقے سے یقینی بنانے کیلئے ایک واضح پالیسی بنائے اور افغان مہاجرین کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔