تحفظ ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام انسانیت کا درس دینے والا مذہب ہے جب ہم کسی مذہب کے خلاف بات نہیں کرتے تو کسی کو حق نہیں کہ وہ آپ سرکار پر ہرزہ سرائی کرے پاکستان کے قانون و آئین میں گستاخی رسول کی سزا سزائے موت ہے تو پھر اس پر فورا عمل کیو ں نہیں کیا جاتا؟۔  اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے زیر اہتمام تحفظ ناموس رسالت کانفرنس سے سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی، محمد ایوب مغل، خالد بلوچ، ملک عدنان احمد، صفدر حسین سرسانہ، وسیم ممتاز، رانا شاہد نسیم، اللہ دتہ کاشف، جلال آرائیں، عظیم پیرزادہ، سید اطہر شاہ، شیخ ارشد محمود، ذوالفقار شاہ، منصوب سعیدی اور شیخ ارسلان ارشد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سرکار (ص) کی معرفت ہی ہماری نجات ہے، ہماری دنیا میں عزت ہی سرکار کی نسبت سے ہے، آپ (ص) کی عزت و ناموس پر سازش کے تحت حملہ کیا جاتا ہے جسے کسی طور برداشت نہیں کریں گے، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں سرکار کی شان میں گستاخی کو قبول نہیں کریں گے، اس کے خلاف مذمت بھی کریں گے اور حرمت رسول کے لئے مزاحمت کرتے ہوئے گستاخوں کی قبروں تک پیچھا کریں گے، ان پر ایمان کے بغیر اسلام اور مسلمان مکمل نہیں ہوتا ان کے احکامات پر چلنا ہی حقیقی زندگی اور آخرت میں بخشش کا ذریعہ ہے۔

رہنمائوں نے کہا کہ اسلام انسانیت کا درس دینے والا مذہب ہے جب ہم کسی مذہب کے خلاف بات نہیں کرتے تو کسی کو حق نہیں کہ وہ آپ سرکار پر ہرزہ سرائی کرے، پاکستان کے قانون و آئین میں گستاخی رسول کی سزا سزائے موت ہے، تو پھر اس پر فورا عمل کیوں نہیں کیا جاتا بلکہ ملزم کو بچانے کی کو شش کی جارہی ہے، لوگوں کو قانون و انصاف اور عدالتوں پر یقین نہیں رہا جس کی وجہ سے لوگ موقع پر ہی اپنا فیصلہ کرتے ہیں، اگر انہیں معلوم ہو کہ گستاخی رسول کا ملزم عدالت سے بری نہیں ہوگا تو عدالتوں پر لوگوں کا یقین پختہ ہوگا اور اس طرح پاکستان میں امن  بھی قائم ہوگا، جسے اللہ نے منتخب کیا ہو اس کی عزت و ناموس میں کمی کا کوئی بدبخت ہی سوچے گا۔ 
 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی

اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی بڑی جماعت، جو فیصلہ کرے قبول ہو گا: بیرسٹر گوہر 
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ، حیدرآباد میں بتی گُل احتجاج کا اعلان
  • اسلام آباد میں ریڈزون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا، حکومت کا جماعت اسلامی سے رابطہ
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا, سرینگر میں پوسٹر چسپاں