کراچی؛ ڈیفنس میں پولیس کا چھاپہ، منشیات فروش خاتون کی فلیٹ سے چھلانگ لگا کر خودکشی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
کراچی:
ڈیفنس فیز سکس خیابان مسلم کمرشل ایریا میں واقع عمارت کی چوتھی منزل کے فلیٹ سے خاتون نے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔
تفصیلات کے مطابق درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز سکس خیابان مسلم کمرشل ایریا میں واقع عمارت کی چوتھی منزل کے فلیٹ سے خاتون نے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی، جاں بحق ہونے والی خاتون کی لاش ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی گئی۔
ترجمان کراچی پولیس کے جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت 40 سالہ افشاں دختر رشید کے نام سے کی گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کے وقت مذکورہ عمارت میں پولیس نے منشیات فروشوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تھا، پولیس کے آنے کی اطلاع پر خاتون نے چوتھی منزل کے فلیٹ کی کھڑکی سے گلی میں چھلانگ لگا دی جس سے وہ زخمی اور بے ہوش ہوگئی تھی، خاتون کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ خاتون کی موت واقعے ہو چکی ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ منشیات فروش کی نشاندہی پر پولیس مذکورہ بلڈنگ پر پہنچی تھی، جاں بحق ہونے والی خاتون کے فلیٹ سے منشیات اور نشہ آور اشیا استعمال کرنے کا سامان ملا ہے، خاتون منشیات فروش تھی اور اپنے گھر پر منشیات استعمال کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتی تھی، پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چھلانگ لگا خاتون کی کے فلیٹ فلیٹ سے
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔