پاکستانیوں کے امریکی سفر پر پابندی کا امکان نہیں، حسین حقانی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کا کہنا ہے کہ لگتا ہے پاکستانیوں کے امریکی سفر پر مکمل پابندی کا امکان ٹل گیا، اب صرف ویزے کے اجرا کو محدود کیا جارہا ہے۔
حسین حقانی نے پی ٹی آئی پر نام لیے بغیر طنز کیا کہ امریکا میں بیٹھ کر پاکستان میں انقلاب لانے والوں کو اس مسئلے پر توجہ دینی چاہیے۔
سینئر سیاست دان مشاہد حسین سید نے مجوزہ فہرست کو امریکی حکومت کا سیاسی فیصلہ قرار دیا، حکومتِ پاکستان کو مشورہ دیا کہ پابندیاں لگنے کی صورت میں امریکیوں پر جوابی پابندیاں عائد کی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ان 3 ملکوں میں شامل ہے، جہاں سے سب سے زیادہ غیر قانونی مہاجرین امریکا آتے ہیں، مگر بھارت کا نام مجوزہ فہرست میں نہیں ہے۔
علاوہ ازیں سابق سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ اُن کی معلومات کے مطابق پاکستانیوں پر سفری پابندیاں نہیں ہوں گی، لیکن ویزے ملنے میں سختی ہوگی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت نے ایکس پر دوبارہ پابندی لگانے کا عندیہ دےدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے سوشل میڈیا پیٹ فارمز سے اپنے دفاتر پاکستان میں بنانے کا مطالبہ کیا جبکہ تعاون نہ کرنے پر ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری اور وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل نے اس حوالے سے ملکی و غیر ملکی میڈیا سے منسلک صحافیوں کو بریفنگ دی۔طلال چودھری نے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے خلاف ایکشن ہوگا، 24 جولائی کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے متعلق باقاعدہ انتباہ جاری کیا تھا جس میں ان کو پاکستان میں دفاتر قائم کرنے کی
ہدایت کی تھی۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ انتباہ میں واضح کیا تھا کہ دہشتگرد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز آزادانہ استعمال کر رہے ہیں جبکہ مختلف طریقوں سے دہشتگردی پھیلائی جا رہی ہے۔ کچھ سوشل میڈیا ایپ کا رسپانس دہشتگردی پر انتہائی کمزور ہے، دہشتگردی میں ملوث 19 اکاو¿نٹس بھارت اور 28 افغانستان سے آپریٹ ہو رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا پاکستان میں دفاتر بنانے کا مطالبہ دوبارہ دہرایا جاتا ہے، چائلڈ پورنوگرافی کا ڈیٹا آٹو ڈیلیٹ ہو سکتا ہے تو دہشتگردی کا مواد کیوں نہیں؟’اے آئی کے ذریعے دہشتگردی میں ملوث اکاو¿نٹس کا مواد آٹو ڈیلیٹ کیا جائے۔ افغانستان سے 40 کالعدم تنظیموں کے آپریٹ ہونے کے واضح فٹ پرنٹس موجود ہیں۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی اور مضبوط دیوار ہے، یہ دیوار کمزور ہوئی تو دہشتگردی کی آگ مغرب تک پھیل سکتی ہے۔وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان سے متعلق دوہرا معیار رکھتے ہیں، فلسطین کے معاملے پر ویڈیوز 24 گھنٹے میں ڈیلیٹ کر دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایکس دہشتگردی میں ملوث اکاو¿نٹس کے آئی پی ایڈریس فراہم نہیں کرتا، تعاون نہ کیا گیا تو برازیل ماڈل یعنی ایکس کی بندش اور جرمانوں کا نفاذ ہو سکتا ہے، معاملے پر عالمی عدالت سے رجوع کرنا بھی ممکن ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومت نے ایکس پر دو سال تک پابندی برقرار رکھی تھی۔