ویرات کوہلی ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے دلچسپ اور مزاحیہ انداز میں انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے امکان پر تبصرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بھارت 2028ء کے لاس اینجلس اولمپکس میں کرکٹ کے فائنل تک پہنچتا ہے تو وہ ایک میچ کے لیے ریٹائرمنٹ سے واپس آ سکتے ہیں۔
کوہلی کا کہنا ہے کہ اگر ہم گولڈ میڈل کے لیے کھیل رہے ہوں تو میں شاید ایک میچ کے لیے واپس آ جاؤں، میڈل جیتوں اور پھر گھر واپس آ جاؤں۔
کوہلی کا یہ مزاحیہ تبصرہ ان کے مداحوں کے لیے خوشی کا باعث بنا ہے، جو انہیں دوبارہ ٹی20 انٹرنیشنل میں دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔
کوہلی نے جون 2024ء میں بھارت کی ٹی 20 ورلڈ کپ میں فتح کے بعد اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
لاس اینجلس میں ہونے والے 2028ء کے اولمپکس میں کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے، جو 128 سال بعد اولمپکس میں شامل کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ 36 سالہ کوہلی نے اپنی فٹنس اور کھیل کے لیے جذبے کو برقرار رکھا ہے، انہوں نے حال ہی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، 5 میچوں میں 54.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔