اعظم سواتی کے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی پر مبینہ کرپشن کے الزامات، شکایات کمیٹی کو بھجوادیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی نے سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی کیخلاف انٹر اکانٹیبلیٹی کمیٹی کو شکایات بھیجی ہیں، بابر سلیم سواتی نے بھی کمیٹی کو الزمات پر تحریری جواب دے دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپنے خلاف احتساب کمیٹی میں جمع کروائی گئی شکایت کا تحریری جواب دے دیا۔رکن پی ٹی آئی انٹر اکانٹیبلیٹی کمیٹی قاضی انور ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی نے بابر سلیم سواتی کے خلاف مبینہ کرپشن کے دستاویزات فراہم کیے۔
پاکستان آنے والی سابق جاپانی فحش اداکارہ نے اسلام قبول کرلیا
قاضی انور نے کہا کہ اعظم سواتی نے بھرتیوں پر اعتراض کیا، بابر سلیم نے بھرتیوں کی تفصیلات دیں۔اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن ہو رہی ہے یا نہیں اس پر کچھ نہیں کہوں گا، میرے پاس جو ثبوت تھے وہ کمیٹی کو دے دیے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بابر سلیم سواتی اعظم سواتی سواتی نے کمیٹی کو
پڑھیں:
اسپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی کو اسمبلی میں بھرتیوں سے متعلق بدعنوانی کے الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی میں اختلافات سامنےآگئے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اندرونی احتساب کمیٹی کے تینوں ارکان کا مذکورہ رپورٹ پر آپس میں عدم اتفاق ہے، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے نہیں بلکہ کمیٹی کے ایک رکن نے جاری کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسے معاملات میں اندرونی رپورٹس پبلک نہیں کی جاتیں بلکہ پارٹی سربراہ کو بھجوائی جاتی ہیں، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کو ارسال کرنی تھی جسے قبل ازوقت پبلک کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق رکن احتساب کمیٹی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ پراس وقت کوئی کمنٹس نہیں دے سکتے، اس سلسلے میں بانی چیئرمین سے مشاورت کرنے کے بعد ہی بات کی جائے گی۔
کمیٹی رکن کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی بانی چیئرمین نے تشکیل دی، ،ہر معاملے کی رپورٹ بھی انھیں ہی پیش کی جائے گی، رپورٹ وہی ہوسکتی ہے جس پر تینوں ارکان کے دستخط ہوں ، ایک رکن کی رپورٹ ، رپورٹ نہیں ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے۔